کراچی کیلئے 77 تھریٹ الرٹس موجود ہیں، دہشت گردی کا خطرہ ہے: آئی جی سندھ

کراچی (ویب ڈیسک) انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ دھماکے کے بعد کراچی میں سیکیورٹی سخت کردی ہے، شہر کے 77 مقامات کے لیے دہشتگردی کا خدشہ موجود ہے۔

تفصیلات کے مطابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچھ مشکلات کا سامنا ہے جنہیں دور کیا جا رہا ہے، کراچی کا شہری ہوں اور عزیز آباد میں رہتا تھا۔

آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سنہ 1980 میں کرکٹ کھیلتا تھا بہت اچھا ماحول تھا، پتہ ہی نہیں چلا کب نوجوانوں کے ہاتھ میں بلے کی جگہ ہتھیار آگئے، یہ میرا شہر ہے مجھے یہاں کے حالات کی فکر ہے۔

انہوں نے کہا کہ مفتی تقی عثمانی کیس میں اہم کڑی ملی ہے، جلد آگاہ کیا جائے گا۔ کوئٹہ میں واقعہ ہوا ہے، کراچی میں بھی 77 تھریٹ الرٹ موجود ہیں۔ کوئٹہ واقعے کے تناظر میں کراچی میں سیکیورٹی سخت ہے۔

آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ٹارگٹڈ آپریشن کے بعد کراچی میں پولیس کی شہادتوں میں کمی ہوئی، غفار ذکری اور دیگر گینگز کا خاتمہ کیا جو بڑی کامیابی ہیں۔ تاجر کے قتل کی تحقیقات ہو رہی ہے۔ بھتے کی وارداتیں یا قتل کی کارروائیاں بہت ہوئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ادارہ چلانے کے لیے رولز کی ضرورت ہوتی ہے، 22 اگست واقعے کی تحقیقات اختتامی مراحل میں ہیں۔ کسی کو شہر میں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی

اپنا تبصرہ بھیجیں