ملک کو قرضے میں ڈبونے والے کس منہ سے ہمیں سبق سکھاتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد (ڈیلی اردو) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مفاد پرست ٹولے نے لوٹے گئے اربوں روپے بیرون ملک منتقل کئے، ملک کو قرضے میں ڈبونے والے کس منہ سے ہمیں سبق سکھاتے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ شروعات ہیں اور ہم 8 ماہ کی جدوجہد کے بعد اس مقام پر پہنچے ہیں کہ ملک میں ہاؤسنگ اسکیم کا آغاز کردیا۔ کوشش ہے کہ ہاؤسنگ پروگرام میں نجی شعبہ زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کار ہاؤسنگ پروگرام میں سرمایہ کاری کے لیے دلچسپی رکھتے ہیں۔ ہاؤسنگ منصوبے کا آغاز شروعات ہیں، میرا وژن وہی ہے جو بانیان پاکستان کا وژن تھا، انہوں نے دوہرایا کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کا عزم لےکر آیا ہوں۔ مخالفین مجھے کہتے ہیں کہ میں اُلجھن کا شکار ہوں لیکن میں انہیں بتایا چاہتا ہوں کہ میں جب سے سیاست میں آیا ہوں اُلجھن کا شکار نہیں تھا اور میرا پاکستان سے متعلق خواب بلکل سادہ ہے۔

وزیراعظم نے اپنی زندگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں اس وقت جہاں موجود ہوں یہ میری زندگی کا سب سے بہترین موقع ہے جبکہ ساتھ ہی کہا کہ قوموں کی زندگی میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے، گھبرانا نہیں چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 10سال لوٹ مار ہوئی، ملک پر تاریخی قرضہ چڑھا ہوا ہے، قرضوں پر یومیہ ساڑھے 6 ارب روپے سود دیتے ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ ملک کو قرضے میں ڈبونے والے کس منہ سے ہمیں سبق سکھاتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ‘اسٹیٹس کو’ ہر شعبے میں تبدیلی کی راہ کی رکاوٹ بن گیا اور مفاد پرست ٹولہ نظام سے فائدہ اٹھا رہا ہے، ملک میں اکثریت محرومیوں کاشکار ہے، معاشرے میں تبدیلی ‘اسٹیٹس کو’ کو شکست دینے کے بعد آئے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مفاد پرست ٹولے نے لوٹے گئے اربوں روپے بیرون ملک منتقل کئے۔ تبدیلی میں سب سے بڑی رکاوٹ مفاد پرست ٹولہ ہوتا ہے، فلاحی مملکت میں کمزور طبقے کی ذمہ داری ریاست کی ہوتی ہے جبکہ پاکستان میں تعلیم کے 3 الگ الگ نظام چل رہے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت غریب طبقے کو 5 ارب روپے کے بلا سود چھوٹے قرضے دینے جارہی ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کو کامیاب بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 50 لاکھ گھروں کی تعمیر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا معاشی منصوبہ ہوگا اور ہاؤسنگ منصوبے سے تعمیرات سے منسلک 40 صنعتوں کو فروغ ملے گا۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہاؤسنگ منصوبے سے ملازمتوں کے بھی وسیع مواقع میسر آئیں گے اور کم آمدن افراد کے لیے قرضوں کی اسکیم کو بھی آسان بنایا جائے گا، ہاؤسنگ پروگرام کے لیے 5 ارب روپے کا ریوالونگ فنڈ مختص کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 سال معیشت تباہ کرنے والے پاکستان کی ترقی نہیں چاہتے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور موجودہ وزیراعظم نے اعلان کیا تھا کہ اگر اقتدار میں آئے تو 5 سال میں 50 لاکھ لوگوں کو گھر دیئے جائیں گے۔ کراچی کے 2 روزہ دورے پر انہوں نے کہا تھا کہ 50 لاکھ گھروں کا چیلنج کوئی آسان نہیں لیکن موجودہ حالات سے نکلنے کے لیے خود کو تبدیل کرنا ہوگا، ملک میں معاشی انقلاب لانے کے لیے ہاؤسنگ ضروری ہے۔

بعدازاں وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد عمران خان نے ملک بھر میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے پروگرام ‘نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم’ کا باقاعدہ افتتاح 11 اکتوبر کو کیا تھا۔ جس کے لیے نادرا نے اپنی ویب سائٹ میں فارم جاری کیا، جہاں تمام تفصیلات بھی درج کی گئیں اور شہریوں کی ہدایر کی گئی تھی کہ فارم کو نادرا کی ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کرکے 21 دسمبر 2018 تک متعلقہ ہاؤسنگ پروگرام کے دفاتر میں جمع کردیں۔

6 نومبر 2018 کو وزیر اعظم عمران خان کے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام (این پی ایچ پی) کی وسیع پیمانے پر تشہیر کے بعد حکومت نے اس بات کا اعلان کیا تھا کہ درخواست گزار کو اپنے خوابوں کے گھر کی کل لاگت کا 20 فیصد بطور بیعانہ ادا کرنا پڑے گا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سید فردوس شمیم نقوی نے ہاؤسنگ ٹاسک فورس کے چیئرمین ضیغم رضوی اور پنجاب کے وزیر برائے ہاؤسنگ، شہری ترقی اور ہیلتھ انجینئرنگ محمود الرشید کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’ہر شخص کو گھر کی قیمت کا 20 فیصد ادا کرنا پڑے گا جبکہ بقایا 80 فیصد حکومت ادا کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں