‏مانسہرہ سے پرویز مشرف، چوہدری اسلم خودکش حملے اور ڈینیل پرل قتل میں ملوث دو دہشت گرد گرفتار

اسلام آباد (ش ح ط) خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ کے علاقے چھتر پلین میں سی ٹی ڈی، پولیس اور حساس اداروں نے مشترکہ طور پر کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان اور عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے دو دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق مانسہرہ کے علاقے چھترپلین میں سی ٹی ڈی پولیس اور حساس اداروں نے مشترکہ طور پر کامیاب کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان اور عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے دو خطرناک دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار دہشت گردوں میں ایک تحریک طالبان کا کمانڈر عظیم جان عرف قاری خاکسار عرف قاری شاکر ہے جس کا تعلق مانسہرہ کے علاقے تورغر سے ہے جبکہ دوسرے دہشت گرد محمد انور کا تعلق ایبٹ آباد سے ہے اور محمد انور عالمی دہشت گرد تنظیم داعش سے وابستہ ہے۔

سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق کارروائی کے دوران دہشت گردوں کو ایبٹ آباد اور مانسہرہ کے مضافات سے گرفتار کیا گیا، گرفتار دہشت گرد عظیم جان تحریک طالبان پاکستان کے کراچی، سوات اور شانگلہ میں اہم اور سرگرم رکن تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گرد عظیم جان خودکش بمباروں کا ٹرینر ہے اور کئی حملے بھی کروا چکا ہے۔ اس کے علاوہ عظیم جان کا گروپ امریکی صحافی ڈینئل پرل کے اغواء اور قتل میں بھی ملوث تھا، جبکہ اس گروپ نے ہزار گنجی کوئٹہ میں بھی دھماکا کیا تھا جس میں 143 افراد شہید ہوئے تھے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ عظیم جان کراچی میں مولانا جھنگوی کے حملے میں بھی ملوث ہیں۔

ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ گرفتار دہشت گرد اور تحریک طالبان پاکستان کا کمانڈر عظیم جان سابق صدر پرویز مشرف پر حملوں میں بھی ملوث ہیں جبکہ کراچی میں شہید ہونے والے ایس ایس پی سی ٹی ڈی چوہدری اسلم اور کراچی کے عبد اللہ شاہ غازی بم دھماکوں میں ملوث تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گرد کراچی کے مہران فوجی کیمپ پر حملے میں بھی ملوث ہیں۔

گرفتار ہونے والے دوسرے دہشت گرد انور کا تعلق داعش سے ہے، انور پشاور ڈائیو ٹرمینل پر حملے اور تین پولیس اہلکاروں کے قتل میں مطلوب تھا۔ دونوں دہشت گردوں کو چند روز قبل گرفتار ہونے والے ملزمان کی نشان دہی پرگرفتار کیا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان سے تفتیش جاری ہے اور مزید اہم اور سنسنی خیز انکشافات متوقع ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں