ہماری تحریک کو روکنا دہشت گردی بڑھانے کے مترادف ہے: سربراہ پی ٹی ایم منظور پشتین

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کا کہنا ہے کہ اُن کی تحریک کو روکنا دہشت گردی بڑھانے کے مترادف ہے کیوں کہ ان کے بقول وہ جنگ نہیں، امن چاہتے ہیں اور پختون عوام کے مسائل کے حل کے لیے ہر سطح پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

عالمی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کے ساتھ ایک انٹرویو میں منظور پشتین کا کہنا تھا کہ پشتون عوام کے مسائل دہشت گردی کے خلاف جنگ سے منسلک ہیں۔ ان کے بقول “کچھ طاقت ور حلقوں اور ممالک” کا روزگار جنگ سے وابستہ ہے اور اسی لیے وہ پی ٹی ایم کو متنازع بنا رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پشتون قوم کے مسائل کی وجہ بدامنی ہے اور اگر امن کے نام پر مزید ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے بد امنی ہو تو وہ اس پر آواز اٹھائیں گے۔

منظور پشتین کا کہنا تھا کہ پشتون تحفظ موومنٹ پختون علاقوں کے مسائل کے حل کے لیے ایک ‘پریشر گروپ’ ہے جو ہر اُس اقدام کی مزاحمت کرے گی جو امن کے راہ میں رکاوٹ ہے۔

منظور پشتین نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر غلطی فوج کرے گی تو اس پر نعرے بازی ہو گی۔ فوج کیوں نازک مزاج بنی ہوئی ہے؟ اگر دخل اندازی ہو رہی ہے تو بات ہو گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں