میران شاہ (ڈیلی اردو) خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں لیویز چیک پوسٹ پر بم دھماکے کیخلاف شہید اور زخمی اہلکاروں کے ورثا اور عوام نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
شمالی وزیرستان کے معروف چوک شیواہ میں احتجاج کے موقع پر مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ دھماکے میں ملوث قوتوں کو بےنقاب کیا جائے۔
مظاہرین نے شہید لیویز اہلکاروں کی میتیں مرکزی شاہراہ پر رکھ دیں جس کی وجہ سے بنوں، ٹل اور میرعلی کی سڑک تادیر بند رہی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ تحصیل شیوہ ایک عرصہ سے پرامن علاقہ ہے اور اس علاقے میں اس طرح کے واقعات کی کوئی تک نہیں بنتی۔
ان کا کہنا تھا کہ عام طور پر لیویز چوکیوں کی باقاعدہ سرچنگ کی جاتی تھی جو آج اس چیک پوسٹ پر نظر انداز کی گئی اور اسی باعث یہ واقعہ پیش آیا۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ دھماکے میں ملوث عناصر جلد سے جلد بےنقاب کیے جائیں اور متاثرہ خاندانوں کو انصاف مہیا کیا جائے۔
بعدازاں ضلعی انتظامیہ اور مطاہرین کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوئے جس کے بعد سڑک تریفک کیلئے کھول دی گئی۔
اس کے بعد شہداء کو اپنے اپنے آبائی علاقے میں بعد از نماز جنازہ سپرد خاک کیا گیا۔ جنازے میں مقامی لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ دھماکہ آج صبح تحصیل شیوہ میں ملک شاہی کے علاقے رغزئی میں ہوا جس کے نتیجے میں دو اہلکار موقع پر شہید جبکہ دو زخمی ہوئے، زخمیوں میں سے ایک نے بعد ازاں ہسپتال میں جامِ شہادت نوش کیا۔
ذرائع کے مطابق بارودی مواد چیک پوسٹ کے ساتھ ہی نصب تھا۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے بھی شمالی وزیرستان میں دھماکہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہید لیویز اہلکاروں کی شہادت رائیگاں نہیں جائے گی۔
وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری ایک بیان میں محمود خان کا کہنا تھا کہ شہید ہونے والے اہلکاروں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، کوئی بھی مذہب معصوم اور بے گناہ لوگوں پر حملے کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگرد اس طرح کے حملوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے، دہشتگردی ایک ناسور ہے جس کا صفایا کر کے ہی دم لیں گے۔