اسرائیل نے غزہ پر حملہ کر دیا، 5 فلسطینی شہید، 50 سے زائد زخمی

رملہ (ویب ڈیسک) غزہ کے محصور علاقے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 5 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ اسرائیل نے بھی 2 فوجی زخمی ہونے کا دعویٰ کردیا۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ایک فلسطینی سرحد کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں جبکہ 2 فضائی حملے کے نتیجے میں شہید ہو گئے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ فضائی حملہ سرحد پر ہونے والی فائرنگ کے ردِ عمل میں کیا گیا تھا جس میں اس کے 2 فوجی زخمی ہوگئے تھے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق فضائی حملوں کے نتیجے میں شہید ہونے والوں میں 33 سالہ عبداللہ اور 29 سالہ الا الببلی شامل ہیں جبکہ 19 سالہ رید ابو تیر سرحد پر فائرنگ کے نتیجے میں زندگی کی بازی ہار گیا۔

اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ انہوں نے سرحد پر اپنی فوج کو نشانہ بنائے جانے پر غزہ کی حکمراں جماعت حماس کی ایک بیس کو نشانہ بنایا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سرحد کے ساتھ تازہ حملوں کے نتیجے میں ’ایک فوجی زیادہ زخمی جبکہ دوسرا فوجی معمولی زخمی ہوا۔ فوجی ترجمان کے مطابق جمعے کو ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں 5 ہزار 200 فلسطینیوں نے شرکت کی۔

اس صورتحال پر حماس کی جانب سے فلسطینیوں کی وابستگی کے حوالے سے کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا البتہ انہوں نے ’اسرائیلی جارحیت‘ کو جواب دینے کے عزم کا اظہار ضرور کیا۔

خیال رہے کہ فلسطین سرحد کے ساتھ ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں گزشتہ ایک برس سے شرکت کررہے ہیں جو کبھی کبھی پرتشدد صورت اختیار کر جاتے ہیں۔

مظاہروں میں شریک افراد کا مطالبہ ہے کہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کیا جائے اور انہیں اس سرزمین پر جانے کی اجازت دی جائے جہاں سے ان کے آباؤ اجداد کو اسرائیل کے قیام کے بعد ببے دخل کردیاگیا تھا۔

مارچ 2018 میں شروع ہونے والے ان مظاہروں کے نتیجے میں اب تک 268 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جس میں زیادہ تر ہلاکتیں سرحد کے نزدیک ہوئیں جبکہ اس دوران 2 اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں