لورالائی میں ڈی آئی جی کے دفتر پر دہشت گردوں کا خودکش حملہ، 6 افراد شہید، 21 زخمی، 2 دہشتگرد مارے گئے

لورالائی(ڈیلی اردو ) لورالائی میں ڈی آئی جی پولیس کے دفتر پر حملے میں 3 پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد شہید ہو گئے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 2 حملہ آور بھی مارے گئے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع لورالائی میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کے دفتر پر دہشت گردوں نے حملہ کیا اور فائرنگ کی جبکہ دفتر میں پانچ سے چھ دھماکے کی آواز بھی سنی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دفتر پر دو خودکش حملے کئے گئے۔ پہلا خودکش حملہ گیٹ پر کیا گیا جبکہ دوسرے خودکش بمبار کو پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے مارا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی آئی جی آفس میں فائرنگ سے 21 افراد زخمی ہوگئے جن میں 10 سے زائد پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جنہیں فوری طبی امداد کے لیے ڈی اپچ کیو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جن میں سے 7 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جبکہ اسپتال ذرائع نے دو پولیس اہلکاروں کی شہادت کی تصدیق کردی۔

ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے اس وقت کیا گیا جب ڈی آئی جی کے دفتر میں پولیس میں بھرتیوں کے لیے انٹرویو جاری تھے، واقعے کے بعد علاقے میں پولیس سمیت دیگر سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی بھاری مقدار میں نفری طلب کرلی گئی جب کہ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی آئی جی نثار احمد خان سمیت کئی افسران و اہلکاروں کو بحفاظت دفتر سے نکال لیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی آئی جی آفس کے مین گیٹ پر ایک زور دار دھماکا ہوا اور دھماکے کے بعد دہشت گرد ڈی آئی جی دفتر میں داخل ہوئے۔ دہشت گردوں نے پانچ سے چھ ہینڈ گرنیڈ پھینکے ۔ جس سے متعدد اہلکار زخمی ہوگئے، ذرائع کے مطابق تین دہشت گردوں نے داخل ہوتے ہوئے شدید فائرنگ بھی کی جس کے بعد پولیس کی جوابی فائرنگ سے دو حملہ آور بھی مارے گئے۔

ڈی آئی جی دفتر پر حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرلی

اپنا تبصرہ بھیجیں