حیات آباد آپریشن میں ہلاک دشت گردوں کی شناخت ہوگئی

پشاور (ڈیلی اردو) حیات آباد آپریشن بڑی کامیابی قرار، خود کش بمبار کی شناخت ہوگئی، دہشتگرد ہائیکورٹ جج، اے آئی جی،اور ایف سی کی گاڑی پر حملے میں ملوث تھے۔

تفصیلات کے مطابق سیکورٹی اور انٹیلی جنس ادارے، حیات آباد میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کو بڑی کامیابی قرار دے رہیں ہیں۔ آپریشن میں مارے جانے والے دہشتگردوں کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی سے تھا، ہلاک ہونے والوں میں افغان خودکش بمبار بھی شامل ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گرد چار بڑے واقعات میں ملوث تھے، ان کی شناخت امجد ، سعید ، ذاکر ، طارق ، بہروز اور عمران کے نام سے ہوئی۔ دہشتگرد ہائیکورٹ جج، اے آئی جی اور ایف سی کی گاڑی پر حملے میں بھی ملوث تھے جبکہ دہشتگردی کے چاروں واقعات میں مماثلت پائی گئی تھی۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان خودکش بمبار 20 سالہ عمران محمد ہے جو افغان صوبے ننگرہار کا رہائشی ہے، خود کش بمبار تین روز قبل افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوا تھا، جس کا پاسپورٹ سیکورٹی اداروں کی تحویل میں ہے،

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق امجد نامی دہشت گرد کالعدم تنظیم کا کمانڈراور واقعے میں باقی دہشت گردوں کو کمانڈ کر رہا تھا۔ کاروائی کے دوران دہشتگرد بارود سے بھری موٹرسائیکل اور خودکش بمبار استعمال کرتے تھے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حیات آباد کے علاقے فیز 7 میں تباہ ہونے والی عمارت سے خودکش جیکٹس، خودکش جیکٹ بنانے والی مشین اور دیگر سامان بھی برآمد ہواہے، ہلاک ہونے والے دہشتگرد بڑی کارروائی کی پلاننگ کررہے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں