دہشت گردوں کی مالی معاونت کیس: کالعدم تنظیم کے امیر حافظ سعید کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

گوجرانوالہ (ڈیلی اردو/ نیوز ایجنسی) صوبہ پنجاب کے ضلع گوجرانوالہ کی انسدادِ دہشت گردی (اے ٹی سی) کی عدالت میں کالعدم تنظیم جماعۃ الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کی گرفتاری کے کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران عدالت نے حافظ سعید کو 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج علی عمران نے سی ٹی ڈی کو حکم دیا کہ مقدمے کا مکمل چالان 7 اگست کو عدالت میں پیش کیا جائے۔

واضح رہے کہ کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے 17 جولائی کو کالعدم تنظیم جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید کو لاہور سے گوجرانوالہ جاتے ہوئے کامونکی ٹول پلازہ کے قریب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے کیس میں گرفتار کیا تھا۔

امیر حافظ سعید پر دہشت گردوں کی مدد کے لئے فنڈز اکٹھا کرنے کے الزامات ہیں اور جماعت الدعوۃ کے سربراہ اور ان کے ساتھیوں سمیت لشکرِ طیبہ اور جماعت الدعوۃ کی ذیلی تنظیم فلاحِ انسانیت فاؤنڈیشن کے 13 رہنماؤں کے خلاف رواں ماہ کی 3 تاریخ کو 23 مقدمات درج کیے گئے تھے۔

انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے اسی روز حافظ سعید کو 7 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر حافظ محمد سعید کو آج دوبارہ عدالت میں پیش کیا گیا۔

انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے ان کے ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے کالعدم جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ کو دوبارہ جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حافظ سعید کی گرفتاری کو پاکستانی حکام پر اپنے 2 سالہ دباؤ کا نتیجہ قرار دیا تھا جبکہ امریکا کی قائم مقام نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز نے حافظ سعید کے خلاف مکمل عدالتی کارروائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں