برسلز (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) یورپی یونین کے اراکن پارلیمنٹ نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کے خلاف تجارتی پابندیاں لگانے کے علاوہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث افراد پر سفری پابندیاں عاید کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یورپی یونین کی پارلیمنٹ میں فرینڈز آف کشمیر گروپ کے شریک چیئرمین رچرڈ کوربیٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہٹانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات بروئے کار لائے جائیں۔
انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے باعث نئی دہلی پر تجارتی پابندیاں لگانے کے علاوہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث افراد پر سفری پابندیاں عاید کرنے کی تجویز دی۔
رچرڈ کوربیٹ نے ان خیالات کا اظہار یورپی پارلیمنٹ میں فرینڈز آف کشمیر گروپ کے زیر اہتمام برسلز میں کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
فرینڈز آف کشمیر گروپ نے مقبوضہ وادی کی صورتحال پر یورپی یونین میں قرارداد پیش کرنے کی بھی تجویز دی۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ہمیں مقبوضہ کشمیر میں رسائی دے تاکہ آزادانہ طور پر صورتحال کا جائزہ لیا جاسکے۔
فرینڈز آف کشمیر گروپ کی شریک چیئرپرسن رچرڈ کوربیٹ کے علاوہ یورپی پارلیمنٹ کی رکن انتھیا، رکن پارلیمنٹ شفیق محمد، جان ہو ارتھ، رکن پارلیمنٹ ارینا وان ویز، تھریساگریفین، نوشینا مبارک اور راجا نجابت حسین نے بھی خطاب کیا۔
صدر آزاد جموں و کشمیر سرادر مسعود احمد خان نے اس موقع پر عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کو رکوانے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کو یقینی بنانے کیلیے ٹھوس عملی اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کے اقدامات سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیوں اور انسانیت سوز مظالم کے بارے میں عالمی سطح پر آگاہی اور شعور اجاگر کرنے میں بڑی مدد ملی ہے جس پر کشمیری عوام یورپی پارلیمنٹ کے شکر گزار ہیں۔
صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری بھارت کے ساتھ تجارت سمیت ہر قسم کے تعلقات کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کی بہتری اور کشمیری عوام کے بنیادی حق ، حق خودارادیت کے ساتھ مشروط کرے۔