اسلام آباد + لاہور + ملتان + کراچی (نمائندگان ڈیلی اردو) خانوادگان اسیران ملت جعفریہ کی جانب سے جبری لاپتہ ہونے والے افراد کی بازیابی کے لیے اسلام آباد، لاہور، ملتان اور کراچی میں احتجاجی ریلییاں نکالی گئی اس موقع پر لاپتہ افراد کے لواحقین بڑی تعداد میں شریک ہوئی۔ لاپتہ افراد کے خاندانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے سینکڑوں افراد مظاہرے میں شریک ہوئے۔ شرکا نے احتجاجی بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر لا پتہ افراد کی بازیابی کے لیے نعرے درج تھے۔
لاہور میں پریس کلب سے گورنر ہاوس تک احتجاجی ریلی میں مظاہرین نے جبری گمشدگیوں کو غیر آئینی قرار دیتے لاپتہ افراد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔ بارش کے باوجود مظاہرین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
ملتان میں بھی خانوادگان اسیران ملت جعفریہ کے معصوم بچوں نے یعسوب ہاشمی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا، بے گناہ اسیران اور جبری گمشدگیوں کے خلاف ملتان پریس کلب کے سامنے ہونے والے اس مظاہرے میں بچوں کی کثیر تعداد نے ظلم کے خلاف آواز بلند کی۔ مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے پیاروں کو جلد از جلد رہا کیا جائے۔
کراچی میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مظاہرین نے کہا کہ لاپتہ افراد کو قانون کے مطابق عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ہم کسی قانون شکن کے حامی نہیں۔ مظاہرین نے کہا کہ وطن کی محبت ہمارے ایمان کا جز ہے۔
اسلام آباد ریلی میں علمائے کرام سمیت بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے علم اور قومی پرچم اٹھا رکھے تھے اور حکومت، آرمی چیف قمر جاوید باجوہ اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپنے لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کر رہے ہیں ریلی کے شرکاء نے کہا کہ اس ملک کے پرامن اور محب وطن شہری ہیں ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔
لاپتہ افراد کے لواحقین کا کہنا ہے کہ اگر ہمارے بیٹے گناہگار ہیں تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔ کشمیری مسلمانوں کے لیے انصاف مانگنے والے پہلے اپنے شہریوں کو انصاف فراہم کرے۔ ہمیں بتایا جائے کہ ہمارے بیٹوں کو کیوں گرفتار کیا گیا ہے۔اگر ان کا کوئی قصور ہے تو عدالتوں میں پیش کیا جائے نہیں تو جلد از جلد رہا کیا جائے۔
اس موقع پر علامہ اقبال بہشتی، علامہ اعجاز بہشتی، علامہ حسنین گردیزی، برادر نثار علی فیضی، علامہ علی اکبر کاظمی، علامہ اصغر عسکری، علامہ مبلغی، علامہ غلام محمد عابدی، علامہ عون محمد بھی ریلی میں شریک تھے ریلی کے اختتام پر نماز مغربین بھی ادا کی گئی۔