بھارت: لکھنو میں ملعون ہندو لیڈر کملیش تیواری کو قتل کردیا گیا

لکھنو (ڈیلی اردو) ہندو سماج پارٹی کے سربراہ کملیش تیواڑی کو 2 نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر چھریاں مار کر قتل کر دیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مقتول نے پرانی جماعت سے صدارت کے عہدے پر شدید اختلاف کے بعد ہندو سماج پارٹی کے نام سے جماعت بنا لی تھی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، بھگوا لباس پہنے حملہ آور مٹھائی کا ڈبا دینے کے بہانے خورشید باغ علاقے میں واقع کملیش تیواری کے دفتر میں داخل ہوئے۔ حملہ آوروں نے اندر داخل ہونے کے بعد ڈبا کھولا، اس میں پستول نکال لی اور تیواری کو گولیوں سے بھون دیا۔ واردارت کے بعد حملہ آور وہاں سے فرار ہو گئے۔ کچھ میڈیا رپورٹوں کے مطابق حملہ آوروں کی طرف سے گولی مارنے سے قبل تیواری کا تیز دھاردار ہتھیار سے گلا بھی کاٹا گیا۔

کملیش تیواری نے جنوری 2017 میں ’ہندو سماج پارٹی‘ نامی سیاسی جماعت کی بنیاد رکھی تھی اور وہ اس سے قبل ہندو مہاسبھا کا کارگزار صدر کا عہدہ سنبھال چکا تھا۔

واضح رہے کہ کملیش تیواری نے سال 2015 کے نومبر ماہ میں ہندو مہاسبھا کا کارگزار صدر رہنے کے دوران لکھنو میں ایک پریس کانفرنس میں حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ بیان دیا تھا جس کے خلاف پورے بھارت میں پرتشدد ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔

بعد میں تیواری کو گرفتار کر لیا گیا اور اس کے خلاف ’قومی سلامتی قانون‘ کے تحت کارروائی کی گئی۔ حال ہی میں الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بینچ نے اس کے خلاف این ایس اے کو منسوخ کیا تھا۔ لکھنؤ کے سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ کلاندھی نیتھانی نے کہا ہے کہ حملہ آوروں کی گرفتار کے لئے پولیس ٹیموں کی تشکیل دی گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کملیش تیواری قتل کیس میں یوپی پولیس نے مولانا انوارالحق سمیت 6 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتار افراد سے تفتیش جاری ہے۔

واضح رہے کہ مولانا مفتی نعیم کاظمی اور امام مولانا انوار الحق نے سن 2015 میں ملعون ہندو لیڈر کملیش تیواری کے سر پر 1.5 کروڑ کا انعام رکھا تھا۔

رواں ماہ میں یہ دائیں بازو کے رہنما کا یہ چوتھا قتل ہے۔ اس سے قبل، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما چودھری یشپال سنگھ کو 8 اکتوبر کو دیوبند میں اسی طرح سے گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 10 اکتوبر کو ایک اور بی جے پی رہنما اور سابق طلباء رہنما کبیر تیواری کو بھی بستی میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا، جس کی وجہ سے طلباء گروپوں نے توڑ پھوڑ اور سرکاری گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا تھا۔ سہارنپور کے دیوبند میں 13 اکتوبر کو بی جے پی کے کونسلر دھرا سنگھ (47) کو بھی نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں