بلوچستان: کوئٹہ میں پولیس اور سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کے 4 مبینہ دہشت گرد ہلاک

کوئٹہ (ڈیلی اردو/بی بی سی) صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پولیس اور سی ٹی ڈی کی ایک کارروائی میں چار افراد مارے گئے ہیں۔

کاؤنٹر ٹرارزم ڈیبارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ مارے جانے والے افراد مبینہ دہشت گرد تھے جو کہ مقابلے میں مارے گئے۔ تاہم اس دعوے کی آزاد ذرائع سے تاحال تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

سی ٹی ڈی کے ترجمان کی جانب سے میڈیا کو جاری کیے جانے والے ایک بیان کے مطابق سینیچر کی شب نو بجے دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار مسلح افراد نے سبی روڈ کے قریب پولیس کی موبائل پر فائرنگ کی۔

نیم مسلح ہونے کے باعث موبائل میں سوار اہلکار محفوظ رہے اور انھوں نے حملہ آوروں پر فائرنگ کی جس سے ایک حملہ آور موقع پر ہلاک ہوا۔

بیان کے مطابق باقی تین حملہ آوروں نے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن ان کا پیچھا کیا گیا۔ فرار ہونے والے حملہ آوروں نے کلی زرین میں ایک مکان میں پناہ لی۔ جہاں پولیس اہلکاروں نے ان کا گھیراو کرنے کے بعد اضافی نفری طلب کرلی۔

سی ٹی ڈی کے ترجمان کے مطابق سی ٹی ڈی کی آپریشنل ٹیم موقع پر پہنچ کر پناہ لینے والے حملہ آوروں کو ہتھیار ڈالنے کے لیےکہا مگر انھوں نے ہتھیار ڈالنے کی بجائے فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھا۔جوابی کاروائی میں تینوں دہشت گرد مارے گئے ۔ ان کے قبضے سے پستول اور دستی بم برآمد کیے گئے۔

پولیس حکام کے مطابق مارے گئے چاروں دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان سے تھا سی ٹی ڈی حکام اس سلسلے میں مزید تحقیقات کر رہی ہیں ۔

دوسری جانب وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے شالکوٹ پولیس تھانے میں تخریب کاروں کے خلاف پولیس کی کامیاب کارروائی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ پولیس نے بروقت متحرک کارروائی کی، امن سبوتاژ کرنے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں