موجودہ حکومت سے نجات تک ہم میدان میں رہیں گے: مولانا فضل الرحمٰن

اسلام آباد (ڈیلی اردو) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے آئندہ دو روز میں مزید سخت فیصلے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ موجودہ حکومت سے نجات تک ہم میدان میں رہیں گے، ڈی چوک جانا ایک تجویز ہے۔

آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آزادی مارچ کے شرکاء نے سفر کی صعوبتیں برداشت کی، تمام شرکاء کی استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں۔

جعلی حکومت نے کمیٹی بنائی ہے اور کہا ہے کہ مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں، ہر طرف کنٹینر لگائے گئے ہیں، حکومت کس راستے سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے، وزیراعظم ہاؤس ،صدر ہاؤس اور بنی گالا کے راستے بند کر دئیے گئے ہیں۔

حکومت کہتی ہے ہم آئین اور قانون کے مطابق مذاکرات کرینگے، حکومت اپنی آئینی اور قانونی حیثیت سے متعلق تو وضاحت دے، رہبر کمیٹی کا اجلاس ہوا ہم سب اکٹھے ہیں، رہبر کمیٹی نے ڈی چوک جانے کی تجویز دی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے معاہدہ توڑ دیا گیا ہے، ہم ہیں کہ معاہدے کی پاسداری کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ کہتے ہیں خواتین کی عزت نہیں کی، خواتین کو جتنی عزت ہم دیتے ہیں اتنی کسی کی طرف سے نہیں دی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جتنی بھی خواتین اینکرز پرسن اور صحافی حضرات آئی ہیں ہم نے ان کو عزت دی ہے اور خود ان اینکرز اور صحافیوں نے اعتراف کیا ہے کہ ہمیں پہلے والے دھرنوں سے زیادہ عزت ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کبھی کہا جاتا ہے آپ کی باتیں ایسی ہیں کہ ہندوستان کا میڈیا بہت چلا رہا ہے ہندوستان کا میڈیا نہیں چلا رہا ہے بلکہ پوری دنیا کا میڈیا چلا رہا ہے، پوری دنیا کامیڈیا ہمارے آزادی مارچ کو دکھانے پر مجبور ہے۔

پھر کہتے ہیں مودی فضل الرحمن سے بڑا خوش ہے میں کہتا ہوں مودی کشمیر کو عمران سے چھیننے میں کامیاب ہوگیا۔ اس نے عمران خان کے ہوتے ہوئے کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کر دیا ہے، آپ کے ہوتے ہوئے جو رعایتیں مل رہی ہیں جس طرح وہ کشمیریوں کا خون پی رہاہے وہ آپ کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کو ہم چلائیں گے ہم ترقی دینگے اور معیشت کو ٹھیک کرینگے، عوام کو تحفظ فراہم کرینگے، تم قوم کے سروں سے اتر جائو اور ہماری شرافت کا ناجائز فائدہ مت اٹھائیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے اسی استقامت کے ساتھ رہنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں