پاراچنار: طلبہ یکجہتی مارچ، طلبہ رہنماؤں کا نرسری سے یونیورسٹی تک مفت تعلیم فراہم کرنیکا مطالبہ

پاراچنار (محمد صادق) قبائلی ضلع کرم کے ہیڈ کوارٹرز پاراچنار میں بھی 29 نومبر کو طلبہ یکجہتی مارچ کی مناسبت سے طلبہ رہنماؤں نے مظاہرہ کیا، مظاہرین نے طلبہ یونین کو بحال کرنے اور نرسری سے یونیورسٹی تک مفت تعلیم فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق 29 نومبر کو طلبا یکجتی مارچ کی مناسبت سے نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن پاکستان پاراچنار یونٹ کے زیر اہتمام پاراچنار پریس کلب کے سامنے طلبا یکجہتی کے حوالے سے ایک علامتی مظاہرہ ہوا جس میں طلبہ تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ اس موقع پر این ایس ایف پاراچنار یونٹ کے آرگنائزر حسنین اور این ایس ایف رہنما ذیشان حیدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں طلبا یونین کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔ اس لئے طلبا یونین کی بحالی وقت کی اہم ضرورت ہے اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کی بجٹ کٹوتیاں واپس کی کی جائیں۔

مظاہرین سے طلبہ رہنما سہیل زمان نے کہا کہ نرسری سے لیکر یونیورسٹی لیول تک مفت تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور حالیہ فیسوں میں اضافے کو ہنگامی بنیادوں پر واپس لیا جائے۔

این ایس ایف رہنما عرفان حیدر کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں سیکورٹی کے نام پر طلباء کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے اور تمام اسیر طلبا رہا کیا جائے۔

مرکزی رہنما مجاہد طوری نے کہا کہ طلبا کو لسانی مذہبی اور صوبائی بنیادوں پر تقسیم کرنا بند کیا جائے، انہوں نے کہا کہ آج کے پورے پاکستان کے طلبا کی یکجہتی نے ثابت کیا کہ تمام طلبا متحد ہیں اور طلبا یونین بحال کرانے کے مطالبے میں سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طلبا ہی ہیں جو پاکستان کو موجودہ بحران سے نکال سکتے ہیں۔

ٹرائبل یونین مومنٹ کے سید جمشید شیرازی کا کہنا تھا کہ طلبا کی یکجہتی کے موقع پر ہم پورے پاکستان کے طلبا کے ساتھ ہیں اور انشاء اللہ کامیابی ہی ہمارا مقدر ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں