مظفر آباد (ڈیلی اردو) لندن میں چاقو سے حملہ کرکے دو افراد کو قتل کرنے کے بعد پولیس فائرنگ سے ہلاک ہونے والے دہشت گرد عثمان خان کو آزاد کشمیر میں دفنا دیا دیا گیا۔
مقامی صحافیوں کے مطابق عثمان خان کو جمعے کو نماز عصر کے بعد آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی کے علاقے کجلانی گاؤں میں دفن کیا گیا۔ ان کی نمازہ جنازہ میں اہل خانہ اور قریبی رشتہ داروں نے شرکت کی۔
ان کے اہل خانہ نے اس موقع پر صحافیوں سے بات کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بارے میں پہلے ہی اپنا تحریری بیان جاری کرچکے ہیں۔
عثمان خان کے والدین نے لندن حملے کے بعد بی بی سی کو دیے گئے ایک تحریری بیان میں کہا تھا کہ وہ اس واقعہ پر انتہائی رنجیدہ ہیں اور حملے میں مارے گئے افراد کے اہل خانہ کے دکھ میں شریک ہیں۔
قبل ازیں اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے حکام نے برطانوی میڈیا ہاؤس کو بتایا تھا کہ عثمان خان کی میت جمعے کی صبح سوا پانچ بجے پی آئی اے کی پرواز پی کے 792 کے ذریعے اسلام آباد پہنچا دی گئی ہے۔
لاش کے ساتھ اسلام آباد ایئر پورٹ دو افراد پہنچے جن میں سے ایک انضمام خان بھائی اور وسیم احمد مارے گئے عثمان خان کے کزن ہیں۔
عثمان خان کی لاش برمنگھم سے اسلام آباد منتقل کی گئی جس کے بعد دن سوا ایک بجے ان کے آبائی گاؤں کجلانی، تحصیل چڑہوئی، ضلع کوٹلی پہنچائی گئی۔
کجلانی کی جنازہ گاہ میں شام چار بجے مولوی صغیر احمد نے عثمان خان کی نماز جنازہ پڑھائی جس میں سو کے لگ بھگ افراد نے شرکت کی۔
عثمان خان کو آبائی قبرستان میں دفنا دیا گیا۔
عثمان خان نے 29 نومبر کو لندن میں چاقو سے حملہ کرکے دو افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر فائرنگ کرکے عثمان خان کو مار دیا کیوں کہ ملزم نے ’خودکش جیکٹ‘ پہنی تھی۔ بعد میں معلوم ہوا کہ خودکش جیکٹ جعلی تھی۔