نیب نے جنگ و جیو نیوز کے مالک میر شکیل الرحمن کو گرفتار کرلیا

لاہور (ڈیلی اردو) نیب نے غیر قانونی اراضی کیس میں جنگ وجیو گروپ کے مالک میر شکیل الرحمن کو گرفتار کرلیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب نے میر شکیل الرحمن سے 54 کینال اراضی کی خریداری سے متعلق سوالات کیے لیکن ذرائع کے مطابق نیب حکام جمع کرائے گئے جواب سے مطمئن نہیں ہوئے۔

میر شکیل الرحمن پر 1986 میں اس وقت کے  وزیراعلی نوازشریف سے 54 کنال اراضی سیاسی بنیادوں پر لینے کا الزام ہے جس کی تحقیقات کے لیے انہیں لاہور نیب میں طلب کیا گیا۔

میر شکیل الرحمن کے فراہم کردہ دستاویزات سرکاری اور ایل ڈی اے کے ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتے تھے، مزید سوالات پوچھنے پر نیب حکام اور میر شکیل الرحمن کے مابین تلخ کلامی بھی ہوئی۔ میر شکیل نیب کے فراہم کردہ سوال نامے کے  16 میں سے صرف  4 کا جواب دے سکے۔ غیر قانونی اراضی کیس میں میر شکیل الرحمن 5 مارچ کو بھی لاہور نیب میں پیش ہوئے تھے۔

ترجمان نیب نوازش علی کی جانب سے بتایا گیا کہ ادارے نے 54 کنال زمین کی خریداری سے متعلق کیس میں میر شکیل الرحمٰن کو لاہور میں گرفتار کیا۔

میر شکیل الرحمٰن متعلقہ زمین سے متعلق نیب کے سوالات کے جواب دینے کے لیے جمعرات کو دوسری بار نیب میں پیش ہوئے، تاہم وہ قومی احتساب بیورو کو زمین کی خریداری سے متعلق مطمئن کرنے میں ناکام رہے جس پر انہیں گرفتار کیا گیا۔

نیب کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 1986 میں غیر قانونی طور پر یہ زمین میر شکیل الرحمٰن کو لیز پر دی تھی۔

نیب جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے میر شکیل الرحمٰن کو جمعہ کو احتساب عدالت میں پیش کرے گی۔

جنگ گروپ کے ترجمان کے مطابق یہ پراپرٹی 34 برس قبل خریدی گئی تھی جس کے تمام شواہد نیب کو فراہم کردیے گئے تھے، جن میں ٹیکسز اور ڈیوٹیز کے قانونی تقاضے پورے کرنے کی دستاویز بھی شامل ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن نے یہ پراپرٹی نجی افراد سے خریدی تھی، وہ اس کیس کے سلسلے میں 2 بار خود نیب لاہور کے دفتر میں پیش ہوئے، دوسری پیشی پر میر شکیل الرحمٰن کو جواب دینے کے باوجود گرفتار کر لیا گیا۔

بیان میں سوال اٹھایا گیا کہ نیب، نجی پراپرٹی کے معاملے میں ایک شخص کو کیسے گرفتار کر سکتا ہے؟ میر شکیل الرحمٰن کو جھوٹے، من گھڑت کیس میں گرفتار کیا گیا جبکہ قانونی طریقے سے سب بےنقاب کریں گے۔

ترجمان کے مطابق گزشتہ 18 ماہ میں نیب نے ہمارے رپورٹرز، پروڈیوسرز اور ایڈیٹرز کو بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر درجنوں دھمکی آمیز نوٹسز بھیجے اور دھمکی دی کہ ہمارے چینلز کو بند کرادیا جائے گا، کیونکہ ہمارے چینل پر نیب کے حوالے سے خبریں اور پروگرامز چلائے جارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب نے دیگر ذرائع سے بھی ہمیں سچ بتانے کے بجائے اپنی رفتار کم کرنے، خبریں نہ چلانے اور اُن کے حق میں کام کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش کی۔

ترجمان جنگ گروپ کے مطابق ہم اپنے رپورٹرز، پروڈیوسرز اور اینکرز کو کسی بھی ایسی خبر کو نشر کرنے سے نہیں روکیں گے جو کہ میرٹ پر اترتی ہو اور ساتھ ہی ہم اس میں نیب کا مؤقف بھی شامل کرنے کی کوشش کریں گے۔

ترجمان کے مطابق اس حوالے سے نیب نے مذکورہ تمام الزامات کو مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ تمام کیسز کو آزادانہ طور پر لے کر چلتا ہے اور وفاقی حکومت کی جانب سے کسی خاص کیس کے حوالے سے کوئی دباؤ نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں