سویڈن میں ایک ماہ سے لاپتہ پاکستانی صحافی ساجد حسین بلوچ کا سراغ نہ لگ سکا

اسٹاک ہوم (ڈیلی اردو) پاکستانی صحافی ساجد حسین بلوچ سویڈن میں حیران کن طور پر لاپتہ ہو گئے ہیں اور اب تک ان کی کوئی خبر نہیں۔ سویڈش حکومت کو اس معاملے پر عالمی سطح پر تنقید کا سامنا ہے۔

ساجد حسین بلوچ رواں برس دو مارچ کو سویڈن کے شہر اُپسالا کی جانب جاتے ہوئے لاپتہ ہو گئے تھے۔ پاکستان سے تعلق رکھنے والے صحافی سویڈن میں جلا وطنی کی زندگی بسر کرنے کے دوران اپنے ملک میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں اور سماجی نا انصافیوں پر مضمون تحریر کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے تھے۔

سویڈن میں وہ آخری مرتبہ اس وقت دیکھے گئے تھے جب وہ اپنے نئے اپارٹمنٹ کی کنجی لینے کے لیے سویڈش دارالحکومت اسٹاک ہوم سے اُپسالا جانے کے لیے ریل گاڑی پر سوار ہوئے تھے۔ وہ کہاں اور کن حالات میں غائب ہوئے، اس کی کوئی اور کسی قسم کی تفصیل دستیاب نہیں۔ سویڈش پولیس اپنا تفتیشی عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔

ساجد حسین بلوچ کے لاپتہ ہونے کی شکایت سویڈیش پولیس نے اگلے دن یعنی تین مارچ کو درج کی تھی۔ شکایت کے اندراج کے بعد پولیس نے اپنا معمول کا تفتیشی عمل شروع کر رکھا ہے۔ اس میں اب تک کتنی پیش رفت ہوئی ہے یا جو شواہد جمع ہو چکے ہیں، ان کے بارے میں پولیس نے معلومات عام نہیں کی ہیں۔

ساجد حسین بلوچ کا حیرن کن انداز میں لاپتہ ہو جانا ایک معمے کی صورت اختیار کر چکا ہے اور اس مناسبت سے چھائی ہوئی تاریکی میں روشنی کی معمولی سی کرن بھی دکھائی نہیں دے رہی۔ اس معمے میں پیش رفت نہ ہونے پر سویڈش حکام کو انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافت کے بین الاقوامی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔

پیرس میں قائم صحافیوں کی تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز اس معاملے پر خاص طور پر نگاہ رکھی ہوئے ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں