سعودی شاہی خاندان کے 150 افراد کررونا وائرس کا شکار، ہلاکتوں کا خدشہ

ریاض + واشنگٹن (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسیاں) معروف امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی شاہی خاندان کے تقریباً ڈیڑھ سو افراد کررونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں اور گورنر ریاض شہزادہ فیصل بن بندر کورونا کا شکار ہو کر انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل ہیں۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی دارالحکومت ریاض کے کنگ فہد ہسپتال میں وی آئی پیز کے لیے 500 بستر تیار کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں اور ہسپتال کے ڈاکٹرز کو ہائی الرٹ کا پیغام دے دیا گیا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ کررونا سے شاہی خاندان کے کئی افراد ہلاک ہو سکتے ہیں۔

اخبار کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان نے وائرس سے بچاؤ کے لیے تنہائی اختیار کرلی ہے۔

سعودی عرب میں کررونا وائرس سے بچاو اور عوام الناس کو اس کے اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے مملکت کے تمام شہروں میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے تاہم جدہ، مکہ، مدینہ، ریاض، دمام، تبوک، ظہران، الھفوف، طائف، الخبر اور قطیف میں کرفیو 24 گھنٹے تاحکم ثانی نافذ رہے گا۔

سعودی حکومت نے قبل ازیں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں 24 گھنٹے کا کرفیو اور مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا تھا اور الحرمین الشریفین (مسجد الحرام اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم) میں تاحکم ثانی عام لوگوں کا داخلہ بند ہے اور ان کے وہاں نمازیں ادا کرنے پر پابندی عاید ہے۔

سعودی وزیر صحت توفیق الربیعہ نے خبردار کیا ہے کہ مملکت میں آیندہ چند ہفتوں کے دوران میں کررونا وائرس کے کیسوں کی تعداد بڑھ کر ایک لاکھ سے دو لاکھ تک ہوسکتی ہے۔ انہوں نے سعودی اور غیرملکی ماہرین کے چار تحقیقی مطالعات پر مبنی یہ اعداد وشمار جاری کیے ہیں۔

سعودی خبر رساں ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا: ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ ہدایات اور طریق کار کی پاسداری کی وجہ سے کررونا وائرس کے کیسوں کی تعداد کو کم سے کم رکھنے میں مدد ملی ہے جبکہ ان ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں کیسوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوسکتا ہے۔‘‘

سعودی وزارت داخلہ کے مطابق پانچ شہروں الریاض، تبوک، الدمام، ظہران، الہفوف کے علاوہ چار گورنریوں جدہ، طائف، القطیف اور الخُبر میں دن رات کا کرفیو اور لاک ڈاؤن نافذ ہے۔

سعودی عرب میں اب تک کورونا سے 3 ہزار 287 افراد متاثر ہوئے ہیں اور 44 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

دنیا کے 210 ممالک میں اب تک 95 ہزار 785 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جب کہ 16 لاکھ 7 ہزار 600 افراد وبا سے متاثر اور 3 لاکھ 57 ہزار 164 صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں