اسلام آباد (نمائندہ ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کی کوشش ناکام بنا دی گئی، ڈی پی او جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ فرقہ واریت میں ملوث تین دہشت گردوں کو گرفتار گرفتار کرلیا، گرفتار دہشت گردوں نے شہر کی اہم شخصیات کو قتل کرنے کا منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔
تفصیلات کے مطابق کوہاٹ پولیس نے حالیہ شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے تین دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ ریجنل پولیس آفیسر کوہاٹ طیب حفیظ چیمہ نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ یہ گروہ کوہاٹ میں بدامنی پھیلانے اور شیعہ، سنی فسادات کرانے میں ملوث تھا۔
گرفتار دہشت گردوں نے مستقبل قریب میں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے صوبے کی اہم شخصیات کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔ ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی تنظیم سے بتایا گیا ہے، تینوں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث ملزمان سابقہ ریکارڈ یافتہ جرائم پیشہ ہیں جنکی مجرمانہ سرگرمیوں کا ریکارڈ ملک کے دیگر شہروں کے تھانوں میں موجود ہے اور انکے خلاف ڈکیتی، غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور دیگر سنگین جرائم کے مقدمات خیبر پختونخوا اور صوبہ پنجاب کے تھانوں میں درج ہیں۔
کوہاٹ پولیس نے فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کی کوشش ناکام بنادی، تین شدت پسند گرفتار، شہر کی اہم شخصیات کو قتل کرنے کا خفیہ منصوبہ ناکام
گرفتار ملزمان غیرملکی ایجنڈےپرشہرمیں فرقہ وارانہ فسادات پھیلانا چاہتے تھے۔ملزمان نے گزشتہ ماہ قتل کی تینوں وارداتوںمیں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے pic.twitter.com/cMQs9zAAP3— KP Police (@KP_Police1) October 6, 2020
ڈی پی او کوہاٹ جاوید اقبال نے گرفتار تینوں دہشتگردوں کو میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے بتایا کہ دہشتگردوں نے چھ ستمبر کو قیصر عباس نامی شیعہ نوجوان، جبکہ اس کے بعد سید ارتضٰی حسین اور میر حسن جان نامی شیعہ شہریوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر قتل کیا تھا۔
ڈی پی او کا کہنا تھا کہ دونوں قتل کی وارداتوں میں مماثلت تھی، گرفتار دہشتگردوں کا مقصد علاقہ میں شیعہ، سنی فسادات کرانا تھا اور یہ دوران تفتیش ثابت ہو گیا ہے۔ میں خود اس معاملہ کو دیکھ رہا تھا، اس واقعہ پر لوگوں کا ردعمل آیا، جو میرے خیال میں ایک فطری عمل تھا۔ الحمدللہ ہم اپنے مشن میں کامیاب ہوئے اور قاتلوں کو پکڑ لیا۔ اس کیس میں ہم نے بہت محنت کی۔
انہوں نے مزید بتایا زیر حراست دہشت گردوں نے مستقبل قریب میں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے صوبے کی اہم شیعہ شخصیات کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔
ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی اور کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ سے ہے، تینوں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث ملزمان سابقہ ریکارڈ یافتہ جرائم پیشہ ہیں جنکی مجرمانہ سرگرمیوں کا ریکارڈ ملک کے دیگر شہروں کے تھانوں میں موجود ہے اور انکے خلاف ڈکیتی، غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور دیگر سنگین جرائم کے مقدمات خیبر پختونخوا اور پنجاب کے تھانوں میں درج ہیں۔