پی ٹی ایم سربراہ منظور پشتین کو خیبر میں داخلے سے روک دیا گیا

طورخم (مانیٹرنگ ڈیسک) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر کی انتظامیہ نے پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کو ضلع میں داخل ہونے سے روک لیا۔

پی ٹی ایم کے سربراہ ضلع خیبر کے علاقے طورخم میں جاری مزدور وقوم خوگاخیل کے دھرنے میں شرکت کیلئے جارہے تھے کہ جمرود بھگیاڑی چیک پوسٹ پر سیکیورٹی فورسز نے آگے جانے سے روک لیا۔

مقامی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے منظور پشتین نے کہا کہ وہ تحریک کے دیگر ساتھیوں عالمزیب محسود، فرید آفریدی اور ادریس پشتون کے ہمراہ جارہے تھے جب وہ جمرود حدود کے چیک پوسٹ بھگیاڑی پہنچ گئے تو ان کی گاڑی کو سیکیورٹی فورسز نے روک دیا اور آگے جانے سے منع کیا۔

منظور پشتین کے بقول سیکیورٹی فورسز نے پوچھنے پر بتایا کہ انہیں اوپر سے آڈر ہے کہ پی ٹی ایم رہنماؤں کو آگے نہ جانے دیا جائیں۔ پی ٹی ایم رہنما نے کہا کہ انہوں نے اس سلسلے میں سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کا پوچھا لیکن وہ ثبوت دکھانے سے قاصر رہے۔

سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اس رویے کی مذمت کرتے ہوئے منظور پشتین نے کہا کہ ریاست نے پشتونوں کے عظیم رہنما باچا خان کیخلاف بھی اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کیا تھا، ان کو جیلوں میں بند کیاتھا اُن کے راستے بھی روکے تھے لیکن آخر کار جیت حق کی ہوتی ہے، باچا خان بھی جیتے، ہم بھی جتیں گے۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی منظور پشتین کو ضلع خیبر میں داخل ہونے سے روکا گیا تھا۔

یاد رہے کہ گذشتہ کئی دنوں سے پاک افغان بارڈر طورخم پر مزدور اور قوم خوگا خیل بارڈر پر سکیورٹی فورسز کی ناروا سلوک کے خلاف دھرنا دیئے بیھٹے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں