ایم کیو ایم لندن کی کہکشاں حیدر کا کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا نیٹ ورک چلانے کا انکشاف

کراچی (ڈیلی اردو/بی بی سی) محکمہ انسداد دہشت گردی اور سندھ رینجرز نے ایم کیو ایم لندن کی رابطہ کمیٹی کی رکن کہکشاں حیدر کی مبینہ ٹارگٹ کلر سے گفتگو میڈیا کے سامنے پیش کر دی، امریکا میں مقیم کہکشاں حیدر نے ٹارگٹ کلنگ کی واضح ہدایات دیں۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد، ایس ایس پی عارف عزیز اور سندھ رینجرز کے کرنل شبیر نے کراچی میں مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں بتایا گیا کہ امریکا میں مقیم ایم کیو ایم لندن کی کہکشاں حیدر کراچی میں ٹارگٹ کلنگ ٹیم کو ان ڈائریکٹ ہیڈ کر رہی ہیں۔

سندھ رینجرز کے کرنل شبیر نے بتایا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلرز کام کر رہے ہیں ان کو یہ خاتون لیڈ کررہی ہیں، کہکشاں حیدر پر پہلے ہی ایک مقدمہ درج ہے۔

کرنل شبیر نے بتایا کہ کہکشاں حیدر بیرون ملک بیٹھ کر ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ رینجرز نے جن کو گرفتار کیا تھا ان کو عمر قید کی سزا مل چکی ہے، وہ لوگ بھی کہکشاں نامی خاتون کا نام لے چکے تھے۔

میڈیا بریفنگ میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد نے بتایا کہ کراچی کی ٹارگٹ کلنگ میں امریکا میں مقیم ایم کیو ایم لندن کی کہکشاں حیدر مرکزی کردار نکلی ہیں۔

عمر شاہد کا کہنا تھا کہ رینجرز اور سی ٹی ڈی نے ایک مشترکہ آپریشن کیا ہے، 2017 ء میں رینجرز نے ایم کیو ایم لندن کی ٹارگٹ کلرز کی ٹیم پکڑی تھی،ایم کیو ایم لندن کا ہمیشہ سے کراچی میں دہشت گردی پھیلانے کا مقصد رہا ہے۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ ایم کیو ایم لندن کی کوشش رہتی ہے کہ کراچی میں ایک بار پھر قدم جمائے، ٹیم جب جیل گئی تو ان کی معلومات پرانٹیلی جنس آپریشن کیا جاتا رہا اور یہ بات سامنے آئی کہ امریکا سے کہکشاں نامی خاتون ایک ٹیم کراچی میں چلا رہی تھی۔

عمر شاہد نے کہکشاں نامی خاتون کی کال ریکارڈنگ بھی میڈیا کے سامنے پیش کی جس میں خاتون ٹارگٹ کلر سے کام کے بدلے پیسوں کی بات کر رہی ہیں،کال ریکارڈنگ میں خاتون ٹارگٹ کلر سے ٹارگٹ کے حوالے سے گفتگو کر رہی ہیں۔

کال ریکارڈنگ میں کہکشاں کی جانب سے ٹارگٹ کو سر پر گولی مارنے کی ہدایت دی گئی،ٹارگٹ کلر کو موٹرسائیکل کی نمبر پلیٹ تبدیل کرنے کی ہدایت دی گئی، منہ اور گردن پر ٹارگٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔

سی ٹی ڈی کے مطابق کہکشاں حیدر کے خلاف ٹیرر فنانسنگ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

دوسری جانب کہکشاں حیدر نے ان الزامات کے جواب میں کی گئی ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’انسانیت کے لیے آواز اٹھانے پر انسانیت دشمن ایسے ہی بلبلاتے ہیں۔‘

اُنھوں نے ان الزامات پر مزید موقف کے لیے برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کی درخواست کے جواب میں ٹویٹ کی کہ ’دس آڈیوز کو جوڑ کر ایک آڈیو تو آج کل کوئی بچہ بھی بنا سکتا ہے تو (حکام) نے بھی بنا لیا۔‘

کہکشاں حیدر کون ہیں؟

سی ٹی ڈی پولیس کا کہنا ہے کہ کہکشاں حیدر ایم کیو ایم لندن کی رابطہ کمیٹی کی رکن ہیں اور وہ امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں رہتی ہیں۔

وہ اس سے پہلے کراچی کے فیڈرل بی ایریا کی رہائشی تھیں اور ان کے بھائی کامران حیدر ایم کیو ایم کے سیکٹر ممبر تھے۔ اس کے بعد یہ لوگ امریکہ منتقل ہوگئے جہاں ان کے بھائی ایم کیو ایم امریکہ کے جوائنٹ آرگنائزر تھے۔ ان کے بھائی کی وفات 2017 میں ورجینیا میں ہوئی۔

ایم کیو ایم لندن کے رہنما مصطفیٰ عزیز آبادی نے سی ٹی ڈی کے الزامات پر تبصرہ نہیں کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ اب رابطہ کمیٹی کی رکن نہیں ہیں اور پہلے تنظیم میں شامل تھیں۔

کہکشاں حیدر کے نام سے ٹوئٹر پر بھی اکاؤنٹ موجود ہے جس میں اُنھوں نے اپنا تعارف انسانی حقوق کی کارکن کے طور پر کروایا ہے، ان کے اکاؤنٹ سے پشتون تحفظ موومنٹ اور سندھی قوم پرستوں کے حق میں اور کراچی کے مسائل پر ٹوئیٹس کی گئی ہیں۔

یوٹیوب پر بھی ان کی ویڈیوز موجود ہیں۔ ستمبر 2019 کی ایک ویڈیو میں وہ اپنا تعلق ایم کیو ایم لندن سے بتاتی ہیں اور پاکستان کے قیام کو اپنے ’بزرگوں کی غلطی‘ قرار دیتی ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اُنھیں ’پاکستان میں سہولیات اور ملازمتیں نہیں دی جا رہی ہیں‘۔ اُنھوں نے پاکستان کی امداد بند کرنے اور انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی سے مدد کی بھی اپیل کی۔

سندھیانہ نام سے یوٹیوب چینل پر اُنھیں ایم کیو ایم کی سابق رکن رابطہ کمیٹی بتایا گیا ہے۔ اس چینل پر ایک ویڈیو میں وہ سندھو دیش یعنی آزاد سندھ کی حمایت کر رہی ہیں۔

اس چینل کی ایک اور ویڈیو میں وہ بتاتی ہیں کہ وہ کراچی میں سنہ 1980 اور 1990 کی دہائی میں ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن دیکھ چکی ہیں، اور یہ کہ ان کے خاندان نے بڑی جدوجہد کی ہے۔ وہ یہ دعویٰ بھی کرتی ہیں کہ ان کے اکلوتے بھائی سید کامران حیدر کو بھی امریکہ میں مار دیا گیا اور اُنھیں بھی دھمکیاں دی گئیں۔

اُنھوں نے اس ویڈیو میں ایم کیو ایم لندن سے الگ ہونے والے رہنما واسع جلیل، ندیم نصرت اور پاکستان میں موجود ایم کیو ایم کی قیادت پر بھی تنقید کی ہے اور یہ بھی کہا کہ ان کے بچے امریکہ میں پیدا ہوئے ہیں، ان کا کہیں جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

یوٹیوب پر ان کا اپنا چینل بھی موجود ہے جس میں موجود ایک حالیہ ویڈیو میں اُنھوں نے بلوچستان میں جاری مبینہ آپریشن، پاکستان چین اقتصادی راہداری اور پاکستانی فوج پر تنقید کی ہے۔

ایک اور ویڈیو میں اُنھوں نے کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان کے فرار ہونے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں