تہران (ڈیلی اردو) چین اور ایران نے باہمی معاشی اور سیاسی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا عزم لیے 25 سالہ طویل معاہدے پر دستخط کردیا۔
غیر ملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی پابندیوں کے شکار دونوں ممالک نے اپنے طویل تعلقات کو مزید تقویت پہنچانے کے لیے 25 سالہ معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔
China, Iran expected to sign 25-year accord, Iranian state media says https://t.co/T6014TQBft pic.twitter.com/1rQcyfoDPU
— Reuters (@Reuters) March 26, 2021
ایران کے دارالحکومت تہران میں معاہدے پر دستخط ہوئے اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اب اسٹریٹجک شراکت داری کی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔
Pleased to welcome my Chinese friend & counterpart, FM Wang Yi, to Tehran.
Excellent exchange on expansion of global, regional and bilateral cooperation in the context of our comprehensive strategic partnership, culminated in the signing of a historic 25-year strategic roadmap. pic.twitter.com/ebMfxGyFHv
— Javad Zarif (@JZarif) March 27, 2021
ان کا کہنا تھا کہ چین چاہتا ہے کہ ایران کے ساتھ تعلقات مؤثر انداز میں بہتر ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات پر موجودہ حالات اثر انداز نہیں ہوں گے بلکہ یہ تعلقات مستقل اور اسٹریٹجک ہوں گے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ‘ایران دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے آزادانہ طور پر فیصلے کرتا ہے اور چند ان ممالک کی طرح نہیں ہے جو ایک فون کال پر اپنی پوزیشن تبدیل کردیتے ہیں’۔
State Councilor and Foreign Minister Wang Yi met with Iranian President Hassan Rouhani in Tehran. pic.twitter.com/f8reS3vJZg
— Spokesperson发言人办公室 (@MFA_China) March 27, 2021
دونوں ممالک کے درمیان معاہدے سے ایران کھربوں ڈالر انفراسٹرکچر کے منصوبے بیلٹ اینڈ روڑ میں شامل ہوگیا ہے جس کو مشرقی ایشیا سے یورپ تک پھیلانے کے عزائم ہیں۔
قبل ازیں ایران پر امریکی پابندیوں کے خلاف چین متعدد مرتبہ کھل اظہار کرتا رہا ہے اور اسی لیے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے چین کو مشکل وقت کا دوست کہا تھا۔
ایران میں موجود چینی وزیرخارجہ نے صدر حسن روحانی سے بھی ملاقات کی جبکہ معاہدے میں توانائی اور انفراسٹرکچر میں چین کی سرمایہ کاری بھی شامل کرنے کے امکانات ہیں۔
صدر حسن روحانی نے عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 میں ہوئے جوہری معاہدے پر ایران کے مؤقف کی حمایت پر چین کے اقدام کو سراہا، جس میں ایران نے عالمی سطح پر پابندی ہٹانے کے بدلے اپنا جوہری پروگرام محدود کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
سرکاری ویب سائٹ کے مطابق حسن روحانی نے کہا کہ جوہری معاہدے پر عمل درآمد اور یورپی ممالک کے وعدوں کی تکمیل کے لیے دونوں ممالک کے درمیان تعاون بہت اہم ہے۔
چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے امریکا کی نئی انتظامیہ کے حوالے سے کہا کہ امریکا نئی انتظامیہ کے تحت اپنی پالیسی اورجوہری معاہدے میں واپسی کے لیے پالیسی کا جائزہ لے رہا ہے اور چین ان کے اقدام کو خوش آمدید کہتا ہے۔
State Councilor and Foreign Minister Wang Yi held talks with Iranian Foreign Minister Javad Zarif in Tehran. pic.twitter.com/SToC4Jsiru
— Spokesperson发言人办公室 (@MFA_China) March 27, 2021
انہوں نے کہا کہ ایران کو کورونا وائرس کی مزید ویکسین فراہم کریں گے کیونکہ ایران مشرق وسطیٰ میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کا کہنا تھا کہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، معاشی اور مواصلاتی تعاون کا ایک ‘روڈ میپ’ ہے اور اس کی توجہ دونوں ممالک کے نجی شعبے ہیں۔
یاد رہے کہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے گزشتہ برس جولائی میں کہا تھا کہ ایران اور چین کے درمیان 25 سالہ معاہدے کے لیے مذاکرات جاری ہیں، جس کے شرائط کا اعلان معاہدہ طے ہونے کے بعد کیا جائے گا۔
جواد ظریف نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں بتایا تھا کہ ‘اعتماد اور یقین کے ساتھ ہم ایران کے اہم تجارتی شراکت دار، چین کے ساتھ 25 سالہ تزویراتی معاہدے پر مذاکرات کررہے ہیں’۔
انہوں نے کہا تھا کہ جب معاہدہ ہوجائے گا تو قوم کو آگاہ کردیا جائے گا، انہوں نے مزید کہا تھا کہ جنوری 2016 میں چینی صدر شی جن پنگ کے تہران کے دورے پر اس حوالے سے اعلان کیا گیا تھا۔