اسرائیلی فضائیہ کی غزہ پر ایک بار پھر بمباری

غزہ (ڈیلی اردو) غزہ میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے ایک بار پھر فضائی بمباری کر کے حماس کے دفاتر، شہریوں کے مکان اور فصلوں کو تباہ کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں فضائی کارروائی کے دوران حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ کارروائی حماس کی جانب سے اسرائیلی سرزمین پر راکٹ حملے کے جواب میں کی گئی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسرائیلی ڈیفنس فورسز کی جانب سے کی گئی ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ سے داغے گئے راکٹ کے جواب میں اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں اینٹی کرافت میزائل لانچر پوسٹ، جنگجوؤں کے دو ٹریننگ سینٹرز اور ایک ٹنل کو تباہ کردیا۔

تین دنوں میں غزہ میں کیا گیا اسرائیل کا یہ دوسرا فضائی حملہ ہے۔ حماس نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ناجائز قبضے کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔ فلسطین کی آزادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور نہ کسی کو بیٹھنے دیں گے۔

اسرائیل میں دو برسوں میں چار بار الیکشن ہونے کے باوجود مستحکم حکومت تشکیل نہیں پاسکی ہے اور اس بار بھی اسرائیل شدید سیاسی بحران کا شکار ہے۔ کرپشن الزامات کا سامنا کرنے والے نیتن یاہو نے حکومت کی تشکیل میں ناکامی سے توجہ ہٹانے کے لیے غزہ میں حملوں میں اضافہ کردیا ہے.

خیال رہے کہ جنوری 2015 میں انٹرنیشنل کرمنل کورٹ (آئی سی سی) نے فلسطین کی رکنیت منظور کی جس کے بعد فلسطین، اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں جنگی جرائم کے مقدمات دائر کرسکتا ہے۔

اقوام متحدہ کے سابق سیکریٹری جنرل بان کی مون کے فیصلے پر امریکا اور اسرائیل نے شدید مخالفت کی تھی، دونوں ممالک کا موقف تھا کہ فلسطین ایک آزاد ریاست نہیں ہے اس لیے عالمی عدالت کے دائرکار میں نہیں آتی۔

اسی حوالے سے واضح رہے کہ عالمی عدالت کی چیف پراسیکیوٹر فاتو بینسوڈا نے اعلان کیا کہ وہ ابتدائی مرحلے میں تحقیقات کے ذریعے ایسے شواہد جمع کررہی ہیں جس سے ثابت ہو اسرائیل جون 2014 سے فلسطین میں جنگ جرائم کا مرتکب ہوا ہے جس کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر تحقیقات کا آغاز کیا جاسکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں