دوحہ (ڈیلی اردو) افغان حکومت اورطالبان قیادت کے نمائندوں میں مذاکرات کا نیا دور دوحہ میں شروع ہوگیا۔
ترجمان افغان حکومت کے مطابق حکومتی نمائندوں اور طالبان قیادت کے نمائندوں میں مذاکرات کا نیا دور دوحہ میں شروع ہوگیا ہے، جس میں آج طالبان قیادت سے تعطل کے شکار امن مذاکرات کا عمل تیز کرنے پر بات ہوئی ہے۔
دوسری جانب طالبان کے قطر میں سیاسی دفترکے ترجمان ڈاکٹر نعیم نے بھی مذاکرات شروع ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہےکہ اجلاس میں طالبان کے نائب امیر اور سیاسی دفتر کے سربراہ ملا برادر اخوند بھی موجود تھے۔
طالبان ترجمان کے مطابق مذاکرات میں عید کی مبارک باد کے تبادلے کے علاوہ فریقین نے ملک کی موجودہ صورتحال اور افغان مذاکرات کی رفتار پر تبادلہ خیال کیا اور عید کے بعد بھی مذاکرات کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
خیال رہےکہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات ایسے وقت بحال ہورہے ہیں جب امریکا دوحہ معاہدے کے تحت افغانستان سے اپنی افواج نکال رہا ہے۔
افغانستان سے امریکی فوج کے مکمل انخلا کا مرحلہ جاری ہے اور چند روز قبل امریکا نے ہلمند فوجی اڈا افغان حکام کے حوالے کیا تھا جب کہ ، قندھار بیس کی افغان فوج کو منتقلی عید کے بعد متوقع ہے۔