ڈیرہ غازی خان: لادی گینگ کے ٹھکانے مسمار، 15 سہولت کار گرفتار

ڈی جی خان + کراچی (ڈیلی اردو) صوبہ پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان میں لادی گینگ کے فرار ہونے والے ملزمان کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن آج چوتھے روز بھی جاری ہے، قبائلی علاقے تمن کھوسہ میں لادی گینگ کے تمام ٹھکانے گرادیے گئے ہیں اور عارضی پناہ گاہوں کو جلا دیا گیا ہے۔

پولیٹیکل انتظامیہ کے گزشتہ روز سہولت کاری کے الزام میں 15 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ آپریشن کے دوران قبائلی علاقوں میں قائم لادی گینگ کے تمام ٹھکانوں کو مسمار کردیا گیا۔

دوسری جانب لادی گینگ کی جانب سے جواب میں دو ویڈیوز سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہیں۔ پہلی ویڈیو میں گینگ کا ایک رکن راکٹ لانچرز اٹھا کر فورسز کو دھمکیاں دے رہا ہے۔

دوسری ویڈیو میں گینگ کا سرغنہ خدابخش چاکرانی قبائلی علاقہ میں نامعلوم سمت کی جانب جاتا ہوا دیکھائی دے رہا ہے۔

پولیس کے مطابق لاڈی گینگ گذشتہ ایک دہائی سے زائد عرصہ سے قتل، ڈکیتی، بھتہ خوری، اغوا اور چوری جیسی سنگین وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس گینگ کے کئی لیڈر اور ارکان گذشتہ کچھ برسوں کے دوران پولیس مقابلوں میں مارے جا چکے ہیں لیکن اب بھی ان کے 25 سے 30 کارندے مقامی لوگوں، پورے علاقے کی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے درد سر بنے ہوئے ہیں۔

پنجاب کے ضلع راجن پور کے علاقے کچہ سے اغوا ہونے والے دو پولیس اہلکار اب تک بازیاب نہ ہوسکے. پولیس کی جانب سے اہلکاروں کی بازیابی کے لیے ڈاکوووں کے خلاف آپریشن تیسرے روز بھی جاری ہے۔

ڈاکووں نے پولیس اہلکاروں کی رہائی کے بدلے اپنے ساتھی کی رہائی کا مطالبہ کیا ہوا ہے۔

ادھر سندھ کے ضلع شکارپور میں گڑھی تیغو کے کچے میں جاری آپریشن کے دوران پولیس نے چھ کلو میٹر جنگلات کا محاصرہ کر لیا ہے۔ تمام خارجی اور داخلی راستوں کو سیل کردیا گیا۔ پولیس کی بھاری نفری اطراف میں موجود ہے۔

ایس ایس پی شکارپور تنویر تنیو اور ڈی آٸ جی لاڑکانہ مظہر نواز شیخ کراچی میں موجود ہیں، دونوں کو آئی جی سندھ مشتاق مہر نے کچے میں آپریشن کی مشاورت کے لیے کراچی طلب کر رکھا ہے۔

دوسری جانب آپریشن شروع کرنے کے لٸے پولیس کو اعلیٰ حکام کی جانب سے احکامات کا انتظار ہے۔ کچے میں فیصلہ کن گرینڈ آپریشن شروع کرنے کے لیے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں