کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دو مسافر بسوں میں دھماکوں سے نجی ٹی وی چینل ‘آریانا نیوز’ کی اینکر مینا خیری سمیت بارہ افراد ہلاک اور دس زخمی ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والے کم از کم آٹھ افراد کا تعلق ہزارہ شیعہ کمیونٹی سے ہے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
جان باختن مینا خیری؛ گویندهی خبر آریانا و آریانانیوز
آزمایش دیانای جان باختگان انفجار شام روزگذشته (پنجشنبه ۱۳جوزا) در منطقه پل سوختهی کابل تایید میکند که مینا خیری، گوینده رادیوهای آریانانیوز و آریانا با مادرش در این رویداد جان باخته است. #ArianaNews #Afghanistan #Kabul pic.twitter.com/3rPdlkt97Z
— Ariana News (@ArianaNews_) June 4, 2021
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی دو بم حملوں میں شیعہ مسافر بسوں کو ہدف بنایا گیا تھا جس سے ان خطرات کی نشاندہی ہوتی ہے، جو عام شہریوں کو لاحق ہیں۔
کابل میں پولیس کے ترجمان فردوس فرامرز نے کہا ہے کہ جمعرات کو ہونے والا پہلا حملہ کابل کے جنوب مغرب میں ایک شاہراہ پر ہوا۔ دھماکے میں 6 افراد ہلاک اور 4 زخمی ہو گئے۔ اس علاقے میں زیادہ تر شیعہ ہزارہ کمیونٹی آباد ہے۔
اس دھماکے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد، پولیس کے مطابق، دوسری مسافر بس کو چند کلو میٹر دور ہزارہ کمیونٹی کے علاقے کے نزدیک ہدف بنایا گیا۔ یہ واقعات ایسے وقت میں پیش آرہے ہیں کہ جب غیر ملکی فوجیں افغانستان سے نکل رہی ہیں۔
Photo: Qurban Ali, 75, was killed in a blast last night in PD3 of #Kabul city. He was a street vendor and on his way home when he died, relatives said. 10 people were killed and 14 were wounded, officials said, in 2 separately timed blasts targeting buses near Ahl al-Bait Mosque. pic.twitter.com/E084TxGlFi
— TOLOnews (@TOLOnews) June 2, 2021
دونوں حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی ہے۔
عسکریت پسند گروپ داعش نے اس سے قبل بھی علاقے میں اسی نوعیت کے حملے کیے ہیں اور منگل کو بھی دو چھوٹی مسافر بسوں پر حملوں میں کم از کم دس افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
Four explosions targeted buses and vans full of passengers in Shia/Hazara neighborhood of west #Kabul in last 48 hours. At least 18 killed and 19 wounded, police said. All victims were civilians. This is an absolute massacre.
— Sharif Hassan (@MSharif1990) June 3, 2021
عسکریت پسند گروپ تنظیم داعش ماضی میں ہزارہ کمیونٹی پر کیے جانے والے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی رہی ہے۔ ان حملوں میں سینکڑوں ہزارہ شیعہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔