سعودی عرب سے رہائی پانے والے 28 پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی

اسلام آباد (ڈیلی اردو) سعودی عرب سے رہائی پانے والے 28 پاکستانی قیدی وطن واپس پہنچ گئے۔رہائی پانے والے قیدیوں میں اکثریت خیبر پختونخوا کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق قیدیوں کی رہائی حکومت پاکستان کی خصوصی کاوشوں کے سبب عمل میں آئی۔ ان قیدیوں میں زیادہ تر عمر قید، 25 سال اور 50 سالہ سزا یافتہ قیدی ہیں۔ کئی قیدی عرصہ دراز کے بعد اپنے گھر والوں سے ملیں گے۔

وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر سینیٹر اعجاز چوہدری نے ان کا علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور پر استقبال کیا۔ پاکستان کی سر زمین پر اترتے ہی رہائی پانے والوں نے وزیراعظم عمران خان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ انہیں سینیٹر اعجاز چودھری اور اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کے افسران نے پاکستان کا جھنڈا پیش کر کے ویلکم کیا اور حکومت پاکستان کی طرف سے ایئرپورٹ پر ناشتہ بھی کرایا گیا۔

پاکستان پہنچنے پر تمام افراد کا کورونا ٹیسٹ کیا گیا اور ایس او پیز پر عمل درآمد کر کے باہر لایا گیا۔ اس موقع پر سینیٹر اعجاز چوہدری نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ملک و قوم کا سرمایہ ہیں، حکومت پاکستان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گی، قیدیوں کی رہائی عمران خان کی خصوصی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

رہائی پانے والوں میں 19 قیدی سرکاری اخراجات پر جبکہ 9 قیدی ذاتی سفری خرچ پر لاہور پہنچے۔ 19 میں سے 7 قیدیوں کا تعلق مہمند ایجنسی سے ہے جن میں حیات اللہ، زاہد خان، رحیم اللہ، عمران خان، غلام خان، محمد اسماعیل اور عبیداللہ شامل ہیں جبکہ ستراج خان کا تعلق لوئر دیر، محمد زبیر سیالکوٹ، رحمت شاہ اور شبیر شاہ کا تعلق سوات، ارہب حسین کا کرم ایجنسی، صفداللہ باچا اور نہار احمد کا چارسدہ، اکرام اللہ شاہ کا ہنگو، عزت خان مردان، سید محمد پشاور، آصف رضا ایبٹ آباد اور غلام مرتضی کا تعلق لاڑکانہ سے ہے۔

اوورسیز پاکستان کی جانب سے ائر پورٹ سے نیازی اڈا لاری اڈہ تک فری سروس بھی دی گئی ہے ۔ جن قیدیوں کے پاس سفری اخراجات نہیں ان کو حکومت نے گھر تک کا کرایہ بھی ادا کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں