قطر: طالبان وفد کا دوحہ میں پاکستانی سفارت خانے کا دورہ

دوحا (ڈیلی اردو) افغان طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طالبان کے وفد نے قطر میں پاکستانی سفیر سے ملاقات کی جس میں افغانستان کی صورتحال اور باہمی دلچسپی اور احترام کی بنیاد پر دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔

قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں کہا کہ ‘ملاقات دوحہ میں پاکستانی سفارتخانے میں ہوئی جہاں طالبان کے وفد کی قیادت ان کے سیاسی سربراہ شیر محمد عباس استانکزئی نے کی اور پاکستانی سفیر سید احسن رضا شاہ سے ملاقات کی’۔

انہوں نے کہا کہ ‘دونوں فریقین نے انسانی امداد، باہمی دلچسپی اور احترام کی بنیاد پر دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا’۔

سہیل شاہین نے کہا کہ ملاقات میں افغانستان کی تعمیر نو اور طورخم اور اسپن بولدک بارڈرز پر لوگوں کی نقل و حمل میں سہولت کے معاملات بھی زیر غور آئے۔

قطر میں پاکستانی سفارت خانے کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ طالبان سیاسی دفتر کے وفد کے ساتھ افغانستان کی موجودہ صورت حال اور دیگر اہم امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔ بعد ازاں سید احسن رضا شاہ نے افغان طالبان کے وفد کو عشائیہ دیا۔

افغان طالبان نے کابل میں حکومت کی باضابطہ تشکیل سے قبل اپنی سفارتی کوششیں بڑھا دی ہیں۔

گزشتہ چند روز کے دوران انہوں نے دوحہ میں جرمنی اور برطانیہ کے سفرا سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔

دوحہ میں برطانوی وزیر اعظم کے خصوصی ایلچی سائمن گاس سے ملاقات کے متعلق طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ ملاقات میں باہمی تعاون کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سہیل شاہین کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ ‘برطانوی وفد نے زور دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی انسانی معاونت میں اضافہ کردیا ہے اور مستقبل میں بھی اسلامی امارات افغانستان سے تعاون کے لیے تیار ہے’۔

شیر محمد عباس استانکزئی نے افغانستان کے لیے جرمنی کے سفیر مارکس پوٹزیل سے بھی ملاقات کی اور انسانی تعاون، سیاسی اور سیکیورٹی معاملات پر گفتگو کی۔

جرمن سفیر کے ساتھ طالبان کے وفد نے اقتصادی ترقی اور انسانی تعاون سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔

طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ ‘جرمنی کے وفد نے افغانستان کے لیے انسانی تعاون بڑھانے اور اسے جاری رکھنے پر زور دیا’۔

اپنا تبصرہ بھیجیں