افغان جنگ میں 33 ہزار بچے ہلاک اور معذور ہو چکے ہیں، سیو دی چلڈرن

نیو یارک (ڈیلی اردو) افغانستان میں 20 سالہ جنگ کے دوران تقریباً 33 ہزار بچے ہلاک اور معذور ہو چکے ہیں جن کی اوسط ہر 5 گھنٹے میں ایک بچہ بنتی ہے۔

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم “سیو دی چلڈرن” کے اعداد و شمار کے مطابق افغان جنگ بچوں پر مسلط کی گئی تباہ کن جنگ کی ایک مہلک قیمت ہے۔ سیو دی چلڈرن کا صدر دفتر لندن میں قائم ہے اور اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ 1976 کے بعد سے افغانستان میں بچوں اور انکے خاندانوں کی زندگیاں بچانے کیلئے خدمات فراہم کر رہی ہے۔

رپورٹس کے مطابق تنظیم نے مزید بتایا کہ تنازعہ میں براہ راست ہلاک ہونیوالے بچوں کی اصل تعداد اندازہ لگائے گئے 32 ہزار 945 بچوں سے کہیں زیادہ ہو گی اور اس تعداد میں وہ بچے شامل نہیں ہیں جو اس عرصہ میں بھوک، غربت اور بیماری سے ہلاک ہوئے۔

سیو دی چلڈرن کے علاقائی ڈائریکٹر برائے ایشیا حسن نور نے بتایا کہ 20 سال کے بعد جو بچا ہے وہ بچوں کی ایک ایسی نسل ہے جن کی پوری زندگی جنگ کی مشکلات اور اثرات سے متاثر ہوئی ہے ۔ گزشتہ دو دہائیوں کے انسانی مصائب کی سنگینی ہمارے اندازوں سے بھی زیادہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں