جنوبی وزیرستان سے مبینہ طور پر دو پولیس اہلکار اغوا

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبر پختونخوا ‏کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کی تحصیل لدھا سے مبینہ طور پر دو پولیس اہلکاروں شاہد اللہ اور فیض محمد کو اغوا کرلیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز دوپہر کے وقت دونوں پولیس اہلکاروں کو ڈسڑکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) کے حکم کے مطابق نئے تعمیر ہونے والی پولیس چوکیوں کی تصویریں بنانے کے لیے سول کپڑوں میں بھیجا گیا تھا جہاں سے وہ پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تھانہ لدھا کی پولیس نے اپنے اہلکاروں کی لاپتہ ہونے کی رپورٹ بھی نہیں درج کروائی۔

اطلاع ملنے پر پولیس اور سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ کسی گروپ نے تاحال اغوا کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

خیال رہے کہ وزیرستان سے سرکاری اہلکاروں کے اغوا کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔

مارچ 2016 میں نامعلوم افراد نے فاٹا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے افسر اور انجینیئرز سمیت نو سرکاری اہلکاروں کو اغوا کر لیا تھا۔ مغویوں میں سے ایک شخص کو اغوا کے کچھ دیر بعد ہی رہا کر دیا گیا تھا جب کہ ایک اور مغوی اپریل 2016 میں اغوا کاروں کی تحویل سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔

اکتوبر 2016 میں فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے 21 اہلکاروں کو بھی اسی قبائلی علاقے میں اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ ترقیاتی کاموں کے جائزے کے لیے دور دراز علاقوں کو جا رہے تھے۔

سنہ 2013 میں واپڈا کے آٹھ اہلکاروں کو بھی اغوا کیا گیا تھا جن کی رہائی دو سال کے بعد عمل میں آئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں