عراق: داعش کا نائب سربراہ سمی جاسم الجبوری گرفتار

بغداد (ڈیلی اردو/روئٹرز/اے ایف پی) عراق فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے جہادی تنظیم داعش کے ایک انتہائی سینیئر اہلکار کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار ہونے والا داعش کا یہ کارکن امریکا کو بھی مطلوب تھا اور عالمی دہشت گردوں میں شمار کیا جاتا تھا۔

دولتِ اسلامیہ نامی دہشت گرد تنظیم کے سابق نائب سربراہ سمی جاسم الجبوری کے سر کی قیمت امریکا نے پچاس لاکھ ڈالر مقرر کر رکھی تھی۔ یہ اسلامک اسٹیٹ کے عروج کے دور میں اس وقت کے لیڈر ابوبکر البغدادی کا دست راست اور انتہائی قریبی رفیق قرار دیا جاتا ہے۔

ابو بکر البغدادی کو اکتوبر سن 2019 میں شام کے ایک مقام پر خصوصی امریکی فوجی مشن میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ جاسم کی گرفتاری کو بچی کُھچی داعش کے لیے ایک شدید دہچکا قرار دیا گیا ہے۔

عراقی وزیر اعظم کا اعلان

عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے اپنے ایک بیان میں تصدیق کی کہ داعش کے ایک سینیئر رہنما سمی جاسم الجبوری کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ عراقی وزیر اعظم نے اس گرفتاری کا سہرا ملکی خفیہ اداروں کو دیا ہے۔

الکاظمی کا یہ بھی کہنا ہے کہ الجبوری کو عراقی سرحدوں سے باہر سے ایک انتہائی پیچیدہ ایکسٹرنل آپریشن کے دوران تحویل میں لیا گیا۔ اس بیان میں مصطفیٰ الکاظمی نے اس مقام کا تذکرہ نہیں کیا جہاں سے الجبوری کو گرفتار کیا گیا ہے

ابھی تک یہ واضح نہیں کہ یہ پیچیدہ آپریشن عراق فوج نے آیا ترک سرحد کے اندر کیا تھا۔ اس کی بھی تصدیق نہیں کی گئی کہ اس ایکسٹرنل آپریشن میں ترک فوجی دستے بھی شامل تھے۔ ترک دارالحکومت انقرہ سے بھی اس بابت کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

داعش کا وزیر خزانہ

سمی جاسم الجبوری کو کئی جہادی حلقے اسلامک اسٹیٹ یا دولتِ اسلامیہ کا وزیر خزانہ قرار دیتے تھے۔ ان کی نگرانی میں عراق کے داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں ایسے مالی آپریشن جاری رکھے گئے جن سے داعش کی دولت میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔

ان آپریشن میں تیل اور گیس کی بلیک مارکیٹوں میں غیر قانونی فروخت بھی شامل تھی۔ فروخت کے اس غیر قانونی عمل میں قیمتی پتھر اور تاریخی نوادرات کو بیچنا بھی شامل تھا۔

وہ سن 2014 کے بعد سے داعش کی عراق میں مکمل شکست (سن 2017 کے اواخر) تک نام نہاد خلافت کے لیڈر ابوبکر البغدادی کی رفاقت میں سرگرم رہے تھے۔ شام کے مقام الرقہ، جو اس نام نہاد خلافت کا مرکز تھا، میں کرد عسکریت پسندوں نے اس جہادی گروپ کو مکمل شکست فاش سے دوچار کیا تھا۔

امریکا کی مقرر کردہ سر کی قیمت

ستمبر سن 2015 میں امریکی وزارتِ خزانہ نے سمی جاسم الجبوری کے سر کی قیمت پانچ لاکھ ڈالر مقرر کی تھی۔ اس کے علاوہ الجبوری کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں بھی شامل کر دیا گیا تھا۔

مختلف عسکری ذرائع کے مطابق پہلے ہی مسلسل کمزور ہوتی داعش کو شدید مالی مسائل کا سامنا ہے اور اب الجبوری کی گرفتاری کے بعد اس جہادی گروپ کی رہی سہی طاقت بھی زمین بوس ہونے کے ساتھ ساتھ اس کی تمام کارروائیاں مقامی نوعیت کی ہو کر رہ گئی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں