ایف بی آئی کا خفیہ آپریشن، امریکا کے راز روس کو بیچنے کے الزام میں انجینئر گرفتار

واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکہ کے محکمۂ انصاف نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ عشروں سے وفاقی دفاعی اداروں کے کنٹریکٹ پر بھرتی ملازم کے طور پر کام کرنے والے ایک انجینئر کو روس کو امریکہ کے راز بیچنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے ریاست ساؤتھ ڈکوٹا کے 63 برس کے جان مرے رو جونئیر نامی شخص کو ایک خفیہ آپریشن میں گرفتار کیا۔

محکمۂ انصاف کے مطابق زیرِ حراست شخص جس آدمی کو روس کا ایجنٹ سمجھ کر راز بیچ رہا تھا وہ انڈر کور ایف بی آئی ایجنٹ تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ جان مرے کو سیکیورٹی کی خلاف ورزیوں کی وجوہات پر نوکری سے برطرف کر دیا گیا تھا جب کہ ان کی نشاندہی اندرونی خطرے کے طور پر کی گئی تھی۔

حکام کے مطابق مارچ 2020 میں جب ایک ایف بی آئی کے اہلکار نے جان مرے سے روسی ایجنٹ کے طور پر رابطہ کیا تو تحقیقات کے ذریعے یہ بات سامنے آئی کہ جان مرے نے اس ایجنٹ کو 300 ای-میلز فروخت کیں۔

عدالت کے سامنے پیش کی گئی دستاویز سے یہ بات سامنے آئی کہ جان مرے نے ایک ای میل میں امریکہ کے جنگی طیاروں کی آپریشنل تفصیلات بھی فراہم کیں جب کہ ایک اور ای-میل میں کہا کہ اگر انہیں یہاں، یعنی امریکہ میں ملازمت نہیں مل سکتی تو وہ مخالف ٹیم کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

عدالتی ریکارڈ میں مرے کے وکیل کی تفصیلات موجود نہیں ہیں۔

پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ جان مرے رو گزشتہ 40 برس سے انجینئر کے طور پر کام کر رہے تھے اور ان کے پاس سیکیورٹی کلیئرنس موجود تھی۔

انہیں مارچ 2018 میں ایئروسپیس پر کام کرنے والی ایک کمپنی سے تب نوکری سے نکال دیا گیا تھا جب وہ ایک خفیہ جگہ میں تھمب ڈرائیو لے آئے تھے اور انہوں نے پوچھا تھا کہ کیا انہیں روس اور امریکہ کی ایک ساتھ سیکیورٹی کلئیرنس مل سکتی ہے۔

جان مرے رو کو جمعے کو ساؤتھ ڈکوٹا میں ایک وفاقی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

انہیں بدھ کو ساؤتھ ڈکوٹا سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر قومی دفاعی معلومات دشمن کور فراہم کرنے کا الزام ہے۔ اس الزام کی سزا عمر قید تک ہو سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں