میانمار میں خواتین، بچوں سمیت 30 افراد زندہ جلا دیئے گئے

ینگون (ڈیلی اردو) میانمار کی ریاست کیاہ میں خواتین اور بچوں سمیت 30 سے زائد افراد کو قتل کرکے لاشیں جلادی گئیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق میانمار کی ریاست کیاہ میں خواتین اور بچوں سمیت 30 سے زائد افراد کو قتل کردیا گیا، جلے ٹرک میں باقیات کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

ہیومن رائٹس گروپ نے قتل کی ذمہ داری میانمار فوج پر ڈالتے ہوئے کہا کہ 30 سے زائد افراد کو قتل کرکے لاشیں جلادی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق میانمار فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے دہشت گردوں کو قتل کیا ہے، گاڑیوں پر مشتمل قافلے کو روکنے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں رکے۔

ایک رہائشی نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’میں نے آج صبح جلی ہوئی لاشوں کو دیکھا اور بچوں، خواتین کے کپڑے بھی چاروں طرف پھیلے ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ چند ماہ قبل بھی میانمار فوج کی جانب سے عام شہریوں کے قتل عام کا انکشاف ہوا تھا جس میں 40 افراد کو قتل کردیا گیا تھا۔

ان واقعات کے عینی شاہدین اور بچ جانے والوں کا کہنا تھا کہ میانمار کے فوجی اہلکاروں نے دیہاتیوں کو گرفتار کرنے کے بعد مردوں کو الگ کیا اور انہیں قتل کردیا تھا۔

برطانوی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان تمام افراد کو قتل کرنے سے پہلے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور بعد میں ان کو قبروں میں دفنایا گیا۔

میانمار میں یہ قتل عام ایک واقعہ نہیں تھا بلکہ سگائینگ ضلع کے کانی ٹاؤن شپ میں ایسے چار واقعات ہوئے جو میانمار کی حکومت مخالف تنطیم کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں