نیا عالمی ریکارڈ، امریکا میں ایک روز میں کورونا کے 10 لاکھ، 80 ہزار سے زائد کیسز ریکارڈ

واشنگٹن (ڈیلی اردو/اے ایف پی/روئٹرز) کورونا وائرس کی عالمگیر وبا کے دوران امریکا قومی سطح پر ایک نئے منفی عالمی ریکارڈ کی وجہ بن گیا ہے۔ جان ہاپکنز یونیورسٹی کے ڈیٹا کے مطابق امریکا میں کل پیر کے روز کووڈ انیس کے ایک ملین سے زائد نئے کیسز رجسٹر کیے گئے۔

واشنگٹن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق امریکا میں پیر تین جنوری کے روز مجموعی طور پر کورونا وائرس کی دس لاکھ اسی ہزار دو سو گیارہ نئی انفیکشنز ریکارڈ کی گئیں۔ یہ اس وبا کے دوران نہ صرف کسی بھی ملک میں نئے یومیہ کیسز کی تعداد کا اب تک کا ایک نیا عالمی ریکارڈ ہے بلکہ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ تین جنوری کو امریکا میں نئی کورونا انفیکشنز کی تعداد گزشتہ پورے ہفتے کی تعداد سے بھی دوگنا ہو گئی۔

گزشتہ یومیہ ریکارڈ تقریباﹰ چوتھائی ملین انفیکشنز
پیر تین جنوری سے قبل امریکا میں کسی ایک دن میں زیادہ سے زیادہ نئی کورونا انفیکشنز کا ریکارڈ پچھلے سال جنوری میں بنا تھا۔ تب یہ یومیہ تعداد دو لاکھ اٹھاون ہزار رہی تھی۔ اب لیکن نہ صرف یہ روزانہ تعداد 1.08 ملین سے زائد ہو گئی بلکہ گزشتہ روز دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں اس عالمی وبا نے مزید ایک ہزار چھ سو اٹھاسی افراد کی جان بھی لے لی۔

اس سے بھی زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ امریکا میں وبائی امراض کی روک تھام کے نگران اعلیٰ ترین اہلکار انتھونی فاؤچی نے کل پیر ہی کے روز کہا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس کا اومیکرون ویریئنٹ اتنی تیزی سے پھیل رہا ہے کہ اس کے نتیجے میں بننے والا گراف بالکل عمودی ہے۔ یہی نہیں بلکہ انتھونی فاؤچی نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکا میں اومیکرون ویریئنٹ کا پھیلاؤ اگلے چند ہفتوں میں نئی انتہاؤں کو چھونے لگے گا۔

تقریباﹰ ساٹھ فیصد نئے کیسز اومیکرون انفیکشنز
کورونا وائرس کے اومیکرون ویریئنٹ کے بارے میں اہم بات یہ ہے کہ یہ اس وائرس کا اب تک کا جینیاتی طور پر سب سے زیادہ تبدیل شدہ ویریئنٹ بھی ہے اور اس وائرس کی آج تک کی سب سے زیادہ تیز رفتاری سے پھیلنے والی شکل بھی۔

اومیکرون امریکی معاشرے کو کس طرح متاثر کر رہا ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ امریکا میں کورونا وائرس انفیکشنز کے تقریباﹰ 60 فیصد نئے کیسز اومیکرون انفیکشن ہی کے ہیں۔

شرح اموات ماضی کے مقابلے میں کم

اومیکرون ویریئنٹ کی ایک اور خاص بات یہ بھی ہے کہ یہ جس تیز رفتاری سے امریکا میں پھیل رہا ہے، اتنی تیز رفتاری سے وہاں مریضوں کے ہسپتالوں میں داخل کرائے جانے کے واقعات اور اموات میں اضافہ نہیں ہو رہا۔

اس دعوے کے حق میں دلائل دیتے ہوئے امریکی حکام نے بتایا کہ نئی کورونا انفیکشنز کی تعداد میں ریکارڈ اضافے کے باوجود امریکا میں گزشتہ سات دنوں کے دوران کووڈ انیس کے مجموعی طور پر نو ہزار تین سو بیاسی مریضوں کا انتقال ہوا۔ یوں گزشتہ ہفتے ایسی ہلاکتوں کی تعداد اس سے پہلے کے ہفتے کے مقابلے میں تقریباﹰ دس فیصد کم رہی۔

عالمی سطح پر کئی ملین اموات

امریکا کورونا وائرس کی وبا سے پوری دنیا میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے، جس کے بعد بھارت اور برازیل جیسے ممالک کے نام آتے ہیں۔ دسمبر 2019 میں شروع ہو کر پوری دنیا میں پھیل جانے والی یہ وبا مجموعی طور پر اتنی ہلاکت خیز ثابت ہوئی ہے کہ اس کی وجہ سے کل پیر تین جنوری تک کُل کم از کم 54 لاکھ 41 ہزار 446 انسان ہلاک ہو چکے تھے۔

یہ تعداد اس عالمی وبا کے دوران ہلاکتوں کی کم از کم مصدقہ تعداد ہے۔ اس کے برعکس عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں انسانی اموات کی اصل تعداد اس مصدقہ تعداد کے دو گنا سے لے کر تین گنا تک ہو سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں