صوابی: مقامی عالم دین مفتی سردار علی حقانی قاتلانہ حملے میں زخمی، ملزم گرفتار

صوابی (مانیٹرنگ ڈیسک) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی کے علاقہ مانکی میں ممتاز عالم دین اور شغلہ بیان مفتی سردار علی حقانی المعروف” توجوو” پر ایک نوجوان نے چاقو سے وارکر کے زخمی کر دیا موقع پر موجود لوگوں نے ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔

مفتی سردار علی حقانی ولد عبدالحمید سکنہ وزیر آبادنوشہرہ نے تھانہ لاہور میں زخمی حالت میں ایف آئی آر درج کراتے ہوئے بتایا کہ وہ جمعرات کی صبح پونے گیارہ بجے دستار بندی کے سلسلے میں مدرسہ شمسیہ دارالتجوید مانکی ضلع صوابی آئے تھے.

بیان و تعلیم تدریس القر آن کے اختتام پر وہ جونہی دیگر شرکاء کے ہمراہ مدرسہ سے نکل رہے تھے کہ مدرسہ کے مین گیٹ پر چاقو بردار ایک نوجوان موسی خان ولد لیاقت علی سکنہ مانکی نے اچانک ان پر وار کیا۔ جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا.

رپورٹ میں وجہ عناد یوں بیان کی ہے کہ میں نے دوران بیان ہیروئن اور آئیس کے نقصانات پر تفصیلاًت تقریر کیا جسے موقع پر موجود شرکاء نے بھی اس کے ساتھ اتفاق کیا جب کہ مذکورہ شخص کو میرے بیان پر اعتراض تھا موقع پر موجود لوگوں نے ملزم نوجوان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا جب کہ مجروح مفتی سردار علی حقانی المعروف توجوو کو باچا خان میڈیکل کمپلیکس شاہ منصور منتقل کر دیا گیا۔

واقعہ پر ڈی پی او صوابی نے فوری نوٹس لیکر مقامی پولیس کو ملزم گرفتار کرنے کا ٹاسک دیاجس پر ایس ڈی پی او لاہور افتخار علی کی نگرانی میں ایس ایچ او لاہور جواد خان نے فوری کاروائی کرتے ہوئے موقع پہنچ کر ملزم موسی ولد لیاقت ساکن مانکی کو گرفتار کر لیا، جس سے آلہ ضرر بھی برآمد کیا گیا ہے.

مفتی سردار علی حقانی کو فوری طور پر بغرض علاج معالجہ ہسپتال منتقل کیا گیا، جن کی حالت اب خطرے سے باہر ہے، جبکہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں