تہران (ڈیلی اردو) انسانی حقوق کے سرگرم ایرانی کارکن حسین روناغی حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ ضوابط کے ایک مجوزہ بل پر تنقید کے بعد لاپتا ہیں۔
روناغی آزادی اظہار رائے کے داعی ہیں اور صارفین کے تحفظ کے نیے قانونی مسودے کے خلاف نہایت زوردار آواز اٹھا رہے تھے۔ ان کے اہل خانہ کے مطابق وہ بدھ کے روز سے لاپتا ہیں۔
Dissident #HosseinRonaghi, internet freedom activist and former political prisoner, was arrested on February 23. The family has no word on his whereabouts, the reason for arrest, or the branch of the security forces that arrested him./1 pic.twitter.com/aqbjxUIXUl
— Abdorrahman Boroumand Center (@IranRights_org) February 25, 2022
روناغی کے بھائی نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ روناغی کو اغوا کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ بل پر تنقید کے بعد سے ان کے بھائی کو نامعلوم افراد کی جانب سے فون پر دھمکیاں موصول ہو رہیں تھیں۔