کاک ٹیل بم: روسی فوج کیخلاف یوکرینی شہریوں کا ’پسندیدہ ہتھیار‘

کیف (ڈیلی اردو/بی بی سی) یوکرین کے ہزاروں شہریوں نے اپنے ملک کی مسلح افواج کے ساتھ روسی حملے کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کر چکے ہیں اور حکومت نے بھی اپنے شہریوں سے ہتھیار اٹھانے کی اپیل کی ہے۔

یورپ میں یوکرین کی فوج بڑی افواج میں شمار کی جاتی ہے لیکن روس کے مقابلے میں یہ بہت چھوٹی ہے۔

حکام ان لوگوں کو اسلحہ مہیا کروا رہے ہیں جو اپنے شہروں کی حفاظت کرنے میں فوج کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ ساتھ ہی ان لوگوں کو مولوٹوف کوک ٹیل بم بنانے کا طریقہ بھی سکھایا جا رہا ہے۔

پٹرول کی ایک بوتل اور اس میں جلتی ہوئی ستلی حملہ آور پر پھینکنے سے دھماکہ ہوتا ہے آور آگ لگتی ہے۔ یوکرین کی وزارتِ دفاع نے سوشل میڈیا پر طریقہ بتایا ہے کہ یہ بم کس طرح بنا کر روسی گاڑیوں پر پھینکا جائے۔

مولوٹوف کون تھے؟

ان دیسی بموں کا آغاز بہت دلچسپ انداز میں ہوا۔ اس بم کا نام یچسلاف میخائیلوچ مولوٹوف کے نام پر رکھا گیا جو سابق سوویت یونین میں طویل عرصے تک وزیر خارجہ رہے تھے۔

مولوٹوف سنہ 1890 میں روس کے ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے گھرانے میں پیدا ہوئے۔ سنہ 1906 میں انھوں نے روسی سوشل ڈیمو کریٹک لیبر پارٹی کے بولشوک دھڑے میں شمولیت اختیار کی۔

روسی انقلاب کے بعد اس گروپ نے 1917 میں اقتدار سنبھالا اور یہ سوویت یونین کی کمیونسٹ پارٹی بن گئی۔ مولوٹوف 1939 سے 1949 اور پھر 1953 سے 1956 تک دو مرتبہ ملک کے وزیر خارجہ بنے۔

مولوٹوف ربن ٹروف معاہدہ

مولوٹوف ربن ٹروف معاہدہ کے نام سے بھی مشہور ہیں جو 1939 میں سابق سویت یونین اور نازی جرمنی کے درمیان عدمِ جارحیت کا معاہدہ تھا۔

اس معاہدے میں ایک خفیہ پروٹوکول بھی شامل تھا جو 1945 میں نازیوں کی شکست کے بعد ظاہر کیا گیا۔

اس پروٹوکول کے تحت سابق سویت یونین اور جرمنی پولینڈ کو تقسیم کر کے مشرقی یورپ، بالٹک خطے اور فن لینڈ میں اپنا اپنا اثر پھیلانے کے دائرے کو طے کریں گے۔

ستمبر 1939 میں جرمنی نے پولینڈ پر حملہ کیا یہ سمجھتے ہوئے کہ سوویت یونین اس میں مداخلت نہیں کرے گا لیکن روس اور فرانس نے نازی حکومت کے خلاف جنگ کا اعلان کر دیا جس سے دوسری جنگِ عظیم شروع ہوئی۔

کچھ دن بعد سوویت یونین نے بھی پولینڈ پر حملہ کر دیا۔ نومبر میں سوویت یونین نے فن لینڈ پر حملہ کر دیا جسے ’ونٹر وار‘ کہا گیا۔ یہ وہی لڑائی تھی جس میں مولوٹوف کوک ٹیل بم مشہور ہوئے۔

وِنٹر وار اور دیسی بم

اس وقت مولوٹوف نے سوویت ریڈیو سے کہا تھا کہ سوویت یونین فن لینڈ پر بم نہیں گرا رہا بلکہ فن لینڈ کے بھوکے شہریوں کے لیے خوراک کی سپلائی پہنچا رہا ہے۔

فن لینڈ کے لوگ اپنے شہروں پر سوویت یونین کی جانب سے پھینکے جانے والے کلسٹر بموں کو طنزیہ ’مولوٹوف بریڈ باسکٹ‘ کہا کرتے تھے۔

اس بم کا نام بطور طنز مولوٹوف کے نام پر رکھا گیا۔ ان بموں کا استعمال فن لینڈ کے لوگ سوویت بکتر بند گاڑیوں کے خلاف کیا کرتے تھے۔

حالانکہ ’ونٹر وار‘ میں اس دیسی بم کا نام مولوٹوف رکھا گیا لیکن یہ پہلی لڑائی نہیں تھی جس میں اس کا استعمال کیا گیا بلکہ اسے سنہ 1936 سے سنہ 1939 کی ہسپانوی خانہ جنگی میں بھی استعمال کیا گیا۔

مولوٹوف کوکٹیل بم ایک بار پھر خبروں میں ہیں جس کا استعمال یوکرینی شہری روسی افواج کو پیچھے دھکیلنے کے لیے کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں