بیلجیم میں کارنیوال میں شریک افراد پر گاڑی چڑھنے سے 6 افراد ہلاک، 30 زخمی

برسلز (ڈیلی اردو/ڈوئچے ویلے) بیلجیم کے ایک جنوبی شہر میں کارنیوال کی تقریبات میں شریک افراد پر کار چڑھ دوڑنے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر چھ ہو گئی ہے۔ 10 دیگر افراد شدید زخمی ہیں۔

اسٹیپی براقنی نامی بیلجیم کے جنوبی شہر میں یہ واقعہ آج اتوار 20 مارچ کو صبح سویرے پیش آیا۔ بیلجیم کی نیوز ایجنسی بیلگا کے مطابق ایک تیز رفتار کار کارنیوال میں شریک افراد پر چڑھ دوڑی جس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر چار افراد کی ہلاکت کا بتایا گیا تھا۔

قبل ازیں قریبی شہر لا لوویئر کے میئر ژاک گوبیرٹ کے حوالے سے اس نیوز ایجنسی نے بتایا کہ کار کی زد میں درجنوں افراد آئے جن میں سے 12 افراد شدید زخمی ہیں جبکہ 20 دیگر کو معمولی زخم آئے ہیں۔ لا لوویئر بیلجیم کے دارالحکومت برسلز سے 50 کلومیٹر دور جنوب میں واقع ہے۔

ژاک گوبیرٹ کے مطابق، ”تیز رفتار کار لوگوں کے ہجوم پر چڑھ دوڑی۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ گاڑی کے ڈرائیور نے وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کی مگر اسے پکڑ لیا گیا۔

واقعے کی محرکات ابھی تک نامعلوم

یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق صبح پانچ بجے (عالمی وقت کے مطابق صبح چار بجے) کارنیوال کی روایتی طور پر صبح سویرے منعقد ہونے والی تقریبات کے دوران پیش آیا۔

ابتدائی معلومات کے مطابق ابھی تک یہ واضح نہیں ہے آیا ڈرائیور نے غلطی سے گاڑی ہجوم پر چڑھائی یا اس نے جانتے بوجھتے ایسا کیا۔ نہ ہی ابھی تک اس کار ڈرائیور کی قومیت کے بارے میں کچھ بتایا گیا ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ڈرائیور سمیت گاڑی میں سوار ایک اور شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ان دونوں کی عمر 30 برس سے زائد ہے اور یہ مقامی شہری ہیں۔ استغاثہ نے مزید بتایا کہ موجودہ شواہد کی روشنی میں اس واقعے کے پیچھے دہشت گردی کے اسباب دکھائی نہیں دیتے۔

بیلجیم میڈیا کی رپورٹس کے مطابق لوگوں کے ہجوم پر چڑھ دوڑنے والے کار کا تعاقب پولیس کر رہی تھی۔ تاہم پولیس نے ایسی تمام خبروں کو بھی مسترد کیا ہے کہ پولیس مذکورہ ڈرائیور کی گاڑی کا پیچھا کر رہی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں