بیساکھی میلہ: 2 ہزار سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) آج سے شروع ہونے والے سالانہ بیساکھی میلے میں شرکت کے لیے 2 ہزار سے زائد سکھ یاتری واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان پہنچ گئے۔

تفصیلات کے مطابق عہدیداران کا کہنا ہے کہ مرکزی تقریب گردوارہ پنجہ صاحب (حسن ابدال) میں جمعرات کو ہوگی۔

سردار ارویندر سنگھ کی زیر قیادت سکھ یاتری پہلے مختلف علاقوں سے اٹاری پہنچے، بعد ازاں 11 بجے واہگہ ۔اٹاری سرحد پیدل عبور کرتے ہوئے پاکستان میں داخل ہوئے۔

پاکستان پہنچنے پر متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کے عہدیداران کے ایک وفد نے یاتریوں کا پرتپاک استقبال کیا، اس وفد میں ایڈیشنل سیکریٹری (مزارات) رانا شاہد، پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے عہدیداران شامل تھے۔

شیرومانی گردوارہ پربندھک کمیٹی (بھارت) کے عہدیدار سردار ارویندر سنگھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم جب بھی گرو کی سرزمین پاکستان میں آتے ہیں تو ہمیں بہت خوشی اور سکون محسوس ہوتا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم پاکستان کے شہریوں کے لیے محبت بھرے جذبات کے ساتھ یہاں آتے ہیں‘۔

انہوں نے بڑی تعداد میں ویزے جاری کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا، جس کے بعد یاتری بیساکھی کے تہوار میں شرکت کر سکتے ہیں۔

دہلی گردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ سردار سکھبیر سنگھ کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور بھارت دونوں کی ثقافت یکساں ہے اور یاتری پاکستان میں ہمیشہ مطمئن رہتے ہیں‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’حکومت پاکستان کی جانب سے ہمارے لیے مؤثر اقدامات کیے گئے ہیں‘۔

ای ٹی پی بی ذرائع کے مطابق نئی دہلی میں موجود پاکستانی ہائی کمیشن نے 2 ہزار 200 سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کیے ہیں، ان میں سے 2 ہزار 44 سرحد عبور کر کے پاکستان میں داخل ہوچکے ہیں جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔

عہدیدار نے نجی ٹی وی چینل ڈان نیوز کو بتایا کہ ’رات 11 بجے یاتری بھارت (اٹاری) سے اخراج کرتے ہوئے آہستہ آہستہ واہگہ کے ذریعے پاکستان میں داخل ہونا شروع ہوگئے تھے، دوپہر 3 بجے تک 2 ہزار 44 یاتری پاکستان میں داخل ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ کھانا کھانے کے بعد انہیں خصوصی بسوں اور ٹرین کے ذریعے ریلوے پولیس، ضلعی پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی حفاظت میں حسن ابدال لایا گیا۔

پاکستان ریلوے پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ یاتریوں کو پہلے واہگہ بارڈر سے ریلوے اسٹیشن لایا گیا، بعد ازاں ریلوے پولیس کی سخت سیکیورٹی کے حصار میں انہیں تین ٹرینوں میں منتقل کیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر حسن ابدال کے راستے میں یاتریوں کو ٹرین سے اترنے کی اجازت نہیں دی گئی، اسی طرح اپنے پاکستان کے دورے کے دوران جب بھی وہ سفر کریں گے انہیں ٹرین یا دیگر ٹرانسپورٹ (بس یا کار) سے اترنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ واہگہ بارڈر سے حسن ابدال کے سفر کے دوران یاتریوں کو مفت کھانا بھی فراہم کیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ ’خواتین یاتریوں کو خواتین پولیس اہلکاروں کی خصوصی سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے‘۔

سیکیورٹی پلان پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یاتریوں کی سیکیورٹی کے لیے ریلوے کے مجموعی طور پر 400 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ ہر ریلوے اسٹیشن خصوصاً واہگہ، لاہور، حسن ابدال اور ننکانہ صاحب پر خصوصی کمانڈوز اور اسنائپرز بھی تعینات ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں