کراچی: صدر میں کوسٹ گارڈز کی گاڑی کے قریب دھماکا، ایک شخص ہلاک، 13 زخمی

کراچی (ڈیلی اردو) صوبہ سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی کے علاقے صدر میں ایک دھماکے کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور 13 کے قریب زخمی ہو گئے ہیں۔

جس جگہ دھماکہ ہوا اس جگہ کوسٹ گارڈز کی گاڑی موجود تھی چنانچہ خیال کیا جا رہا ہے کہ نشانہ کوسٹ گارڈز تھے تاہم حکام نے اس حوالے سے تصدیق نہیں کی ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کوسٹ گارڈز کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا، سی سی ٹی وی میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ کوسٹ گارڈز کی گاڑی آتے ہی دھماکا ہوا۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے شخص کے جسم پر بال بیئرنگ کے زخم ملے ہیں جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ یہ بم دھماکا تھا جس میں بال بیئرنگز استعمال کیے گئے۔

ضلع جنوبی کے ڈی آئی جی پولیس شرجیل کھرل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ کوئی ادارہ یا مخصوص گاڑی اس دھماکے کا ہدف تھا۔

یہ دھماکہ جمعرات کو رات 11 بجے کے قریب یونائیٹیڈ بیکری اور مرشد بازار کے قریب ہوا ہے۔ یہ ایک مصروف علاقہ ہے۔ یہاں آس پاس کھانے پینے کے ہوٹل اور ڈیری کی دکانیں ہیں جہاں شام کے وقت آ کر لوگ بیٹھتے ہیں۔

جناح ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد رسول کا کہنا ہے کہ جناح ہسپتال میں آٹھ زخمیوں کو لایا گیا ہے جبکہ ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔

اُنھوں نے بتایا کہ بال بیرنگ سے زیادہ تر افراد زخمی ہوئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو آئی جی سندھ پولیس کی جانب سے ابتدائی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے۔ وزیرِ اعلیٰ کے ترجمان کے مطابق پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بظاہر آئی ای ڈی کی صورت میں دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا، اس دھماکے میں ایک راہ گیر ہلاک اور کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

دھماکے کی وجہ سے متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے اور پولیس، رینجرز، محکمہ انسدادِ دہشتگردی (سی ٹی ڈی) اور بم ڈسپوزل سکواڈ جائے وقوع پر موجود ہیں۔

کالعدم تنظیم سندھو دیش ریولیشنری آرمی نے کراچی میں کوسٹ گارڈ پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

سندھودیش روولیوشنری کے ترجمان سوڈھو سندھی نے دعوی کیا ہے کہ بم حملے میں کوسٹ گارڈ کے متعدد اہلکار مارے گئے ہیں اور کئی شدید زخمی ہیں۔

تنظیم کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سندھ کی مکمل آزادی تک مزاحمتی جنگ جاری رکھنے کا عزم دُہراتی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا اظہار افسوس

وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی کے علاقے صدر میں دھماکے سے ایک شخص کے ہلاک اور دیگر افرد کے زخمی ہونے پر رنج و غم اور افسوس کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہلاک ہونے والے شہری کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گوہ ہون۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر عوام اور امن دشمن عناصر کا قلع قمع کریں گے۔

وزیراعظم کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔

وفاقی وازرات داخلہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کراچی کے علاقے صدر میں ہونے والے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ اور آئی جی سندھ سے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

وزیر داخلہ نے دھماکے میں قیمتی جان کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلدصحتیابی کے لیے دعا کی۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کی جامع تحقیقات کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے حکومت سندھ کو مکمل معاونت فراہم کی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں