مائیکرو سافٹ: اسرائیل پر ایرانی ہیکرز کے سائبر حملوں کو ناکام بنانے کا دعوٰی

تل ابیب (ڈیلی اردو) امریکی بین الاقوامی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز ایران حکومت سے تعلق رکھنے والے ایک لبنانی گروپ پولونیم نے اسرائیل میں کام کرنے والی 20 تنظیموں اور اداروں کے علاوہ لبنان میں متحرک ایک تنظیم پر بھی سائبر حملے کیے ہیں تاہم انہیں ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

مائیکروسافٹ نے ایک بیان میں کہا کہ جن اسرائیلی کمپنیوں کو نشانہ بنایا گیا ان میں دفاع اورمالیات کے علاوہ دیگر شعبوں میں خدمات انجام دینے والے ادارے بھی شامل ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حملوں میں ملوث پولونیم گروپ کے ایرانی وزارت برائے انٹیلیجنس اور سکیورٹی سے قریبی روابط ہیں۔

مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ ایران اور ہیکرز کے درمیان رابطے 2020ء سے قائم ہیں۔ ایران حکومت خود کارروائی کرنے کی بجائے کسی تیسرے فریق کو اس طرح کے سائبر حملوں کی ذمہ داری سونپ دیتی ہے تاکہ وہ سائبر حملوں میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کر سکے۔ ماضی میں بھی ایران پر ان گنت سائبر حملوں کے الزامات لگتے رہے ہیں۔

اس ہفتے امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے بتایا تھا کہ امریکا نے بوسٹن میں بچوں کے ایک ہسپتال پر گزشتہ موسم گرما کے دوران ہونے والے سائبر حملے کو ناکام بنا دیا تھا۔ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کے مطابق انہوں نے اتنا خوفناک سائبر حملہ اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔

مائیکروسافٹ نے اکتوبر 2021ء میں بھی ایرانی ہیکرز کی جانب سے امریکی اور اسرائیلی دفاعی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا دعوٰی کیا تھا۔ حملے میں امریکا، یورپی یونین اور اسرائیل میں مائیکروسافٹ کا سافٹ ویئر استعمال کرنے والے 250 اداروں کو ہیک کرلیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ مشرق وسطیٰ میں سرگرم بحری ٹرانسپورٹیشن کی کئی کمپنیوں کو بھی نشانہ بنانے کا دعوٰی کیا گیا تھا۔

گزشتہ ماہ اسرائیل کی نیشنل سائبر ڈائریکٹوریٹ نے ایسے حملوں سے بچاؤ کے لیے دفاعی سکیورٹی کی طرح سائبر سکیورٹی کو بھی مضبوط کرنے کی خاطر وزارت مواصلات کے ساتھ ایک مشترکا پروگرام شروع کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں