امریکا: 2 روز میں فائرنگ کے 13 واقعات، 18 افراد ہلاک، 72 زخمی

واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکا میں 3 سے 5 جون کے دوران فائرنگ کے 13 واقعات میں 18 افراد ہلاک اور 72 زخمی ہوگئے جس سے سلامتی سے متعلق لوگوں کی تشوش بڑھ رہی ہے۔

فاکس نیوز ڈیجیٹل کے مطابق گن وائلنس آرکائیو سے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشہ جمعے سے اتوار کی شام تک ملک بھر میں عوامی مقامات پر بڑے پیمانے پر گولیاں چلانے کے 13 واقعات رونما ہوئے۔

گن وائلنس آرکائیو ایسے واقعات کو بڑے پیمانے کی فائرنگ کے واقعہ کے طور پر ریکارڈ کرتا ہے جس میں کم ازکم چار افراد گولیوں کی زد میں آ کر زخمی یا ہلاک ہوئے ہوں اور ان چار افراد میں حملہ آور شامل نہ ہو۔

گن وائلنس آرکائیو کے ڈیٹا بیس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ ہفتے 13 عوامی مقامات پر فائرنگ کے 13 بڑے واقعات میں 17 افراد ہلاک اور 69 زخمی ہوئے۔ ڈیٹا بیس میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس سال اب تک ملک بھر میں بڑے پیمانے کی فائرنگ کے 246 واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ یہ تعداد پچھلے سال اسی مدت کے دوران ہونے والے اسی نوعیت کے واقعات کے تقریباً مساوی ہے۔

فلاڈیلفیا کے میئر جم کینی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک بار پھر ہم گن وائلنس کے ظالمانہ ، اندوناک اور قابل مذمت واقعہ میں لوگوں کو اپنی زندگیاں کھوتے اور زخمی ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔

فائرنگ کا تازہ ترین واقعہ فلاڈیلفیا کے فلاڈیلفیا کے معروف تفریحی علاقے میں پیش آیا جس میں تین افراد ہلاک جب کہ 11 زخمی ہو گئے۔

فلاڈیلفیا کے وسطی علاقے میں ہفتے کو تقریباً ساڑھے گیارہ بجے رات جب پولیس گشت پر تھی، فائرنگ کی آواز سنائی دی۔

تفصیل بتاتے ہوئے پولیس کمشنر ڈینئل آوٹ لا نے کہا کہ گشت پر موجود پولیس جب جائے واردات پر پہنچی تو اس نے دیکھا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والے کئی افراد سڑک کے کنارے خون میں لت پت پڑے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں 34 اور 22 سال کے دو مرد ایک 27 سالہ خاتون شامل ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سے دو راہگیر تھے؛ جب کہ زخمیوں میں بھی کئی بے قصور بتائے جاتے ہیں، جن کی عمریں 17 سے 69 سال ہیں۔

پولیس کے مطابق راہگیروں پر گولیاں چلانے والے شخص کو نشانہ بنایا گیا، اسے گولی لگی لیکن وہ اپنی ہینڈ گن وہیں چھوڑ کر لڑکھڑاتا ہوا جائے واردات سے بھاگ نکلا۔

ایک بیان میں پولیس نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے دو افراد 34 سالہ گریگری جیکسن اور 27 سالہ الیکسز کوئن ہیں جب کہ 22 سالہ خاتون کی شناخت ہونا باقی ہے۔

پولیس کمشنر نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے ایک شخص کسی دوسرے سے کسی بات پر تکرار کر رہا تھا۔ دونوں نے ایک دوسرے کو مبینہ طور پر گولیاں ماریں۔ پولیس نے بتایا کہ چونکہ اس وقت موسم خوشگوار تھا اس لیے بہت سے لوگ تفریح کے لیے باہر نکلے ہوئے تھے۔ جس علاقے میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، اس کا شمار سیاحوں کے پسندیدہ علاقے کے طور ہوتا ہے اور وہاں عموماً رات بھر چہل پہل جاری رہتی ہے۔

پولیس اہل کار نےبتایا کہ واردات کے مقام سے دو ہینڈ گن برآمد کر لی گئی ہیں، جن میں ایک میں کئی میگزین پڑتے ہیں۔

چیف انسپیکٹر ، فرینک ونورے نے بتایا کہ شہادتوں کی بنا پر چھان بین کرنے والوں کو پتا چلا ہے کہ فائرنگ میں کل پانچ ہتھیار استعمال کیے گئے۔ پولیس کے مطابق، واقعہ سے قبل اور بعد میں بھی فائرنگ ہوئی۔ یہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے آیا ان سب کا تعلق اسی واردات سے تھا۔

ٹامس جیفرسن یونیورسٹی اسپتال کے ترجمان نے بتایا ہے کہ زخمیوں میں سے 10 کو اسپتال لایا گیا، جن میں سے تین ہلاک ہو گئے، جب کہ چھ زخمیوں کی حالت بہتر تھی، ان میں سے ایک کو مرہم پٹی کے بعد جانے کی اجازت دے دی گئی۔

اس تفریحی علاقے میں متعدد بار، ریستوران اور کاروباری مراکز موجود ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں