وزیراعظم، میری ماں آسیہ بی بی کو رہا کر کے ملک چھوڑنے کی اجازت دے دیں: بیٹی

اوٹاوا(مانیٹرنگ ڈیسک) توہین مذہب کے مقدمے میں سپریم کورٹ سے رہائی پانے والی آسیہ بی بی کے متعلق خبریں آئیں کہ وہ ملک سے باہر چلی گئی ہیں تاہم بعد میں ان خبروں کی تردید کر دی گئی اور بتایا گیا کہ وہ ملک میں ہی ہیں تاہم ان کی موجودگی کی جگہ سیکیورٹی کے نقطہ نظر سے مخفی رکھی جا رہی ہے۔ آسیہ بی بی کا باقی خاندان پہلے ہی کینیڈا میں پناہ لے چکا ہے جہاں سے اب اس کی بیٹی نے اپنی والدہ کو ملک سے نکلنے کی اجازت دینے کی اپیل کر دی ہے۔

میل آن لائن کے مطابق 18سالہ ایشام عاشق نے کینیڈا میں نامعلوم مقام سے ڈیلی میل بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”مجھے میری ماں کی بہت یاد آتی ہے۔ میں ہر وقت ان کے بارے میں سوچتی رہتی ہوں۔ میں ان سے کہتی ہوں کہ خدا پر بھروسہ رکھیں۔ خدا اگر آپ کو جیل سے رہا کرا سکتا ہے تو وہ آپ کو وہاں سے بھی نکال سکتا ہے جہاں بھی اس وقت آپ ہیں۔ وہ ضرور آپ کو وہاں سے نکالے گا۔“

ایشام نے اس موقع پر وزیراعظم پاکستان عمران خان سے براہ راست درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ”میں وزیراعظم عمران خان سے کہنا چاہتی ہوں کہ وہ ہمارے بارے میں سوچے اور میری ماں کو رہا کرکے ملک چھوڑنے کی اجازت دے دیں۔“

رپورٹ کے مطابق ایشام اس وقت اپنی بڑی بہن 21سالہ ایشا کے ساتھ مقیم ہے۔ اس کا مزید کہنا تھا کہ ”ہم پاکستان سے بہت محبت کرتے ہیں اور ہماری ماں کبھی پاکستان کے خلاف نہیں بول سکتی، کیونکہ وہ بھی اپنے ملک سے بہت پیار کرتی ہے۔ہمیں خدشہ ہے کہ ہماری والدہ مزید جتنا عرصہ پاکستان میں رہیں گی ان پر حملے کا خطرہ بڑھتا جائے گا۔ اس وقت انہیں سکیورٹی دی گئی ہے لیکن انہیں کسی بھی وقت کسی مشکل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ “رپورٹ کے مطابق ایشام اس وقت 9سال کی تھی جب اس کی والدہ کے خلاف مقدمہ دائر ہوا اور اسے گرفتار کیا گیا۔اس کا کہنا تھا کہ ”مجھے 9 سال ہو گئے ہیں میں نے اپنی والدہ کو گلے نہیں لگایا۔ میں انہیں جیل کی سلاخوں کی دوسری طرف سے مل سکتی تھی، ان کے ہاتھ چوم سکتی تھی لیکن انہیں گلے نہیں مل سکتی تھی۔ آخری بار میں نے اپنی والدہ کو گزشتہ سال اکتوبر میں دیکھا۔ اب جب میں انہیں ملوں گی تو انہیں گلے لگاﺅں گی اور وہ دن میری زندگی کا بہترین دن ہو گا۔“

اپنا تبصرہ بھیجیں