یوکرین میں شاپنگ مال پر روسی حملے میں 18 افراد ہلاک، سلامتی کونسل کا اجلاس طلب

کیف (ڈیلی اردو/وی او اے/اے پی) یوکرین کے شہر کریمینچک میں پیر کو ایک شاپنگ مال پر روس کے میزائلوں حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔ اس کارروائی کے خلاف ملک بھر میں منگل کو یومِ سوگ منایا جا رہا ہے۔

یوکرین کی درخواست پر اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے بھی منگل کو ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے روس کے حملے کو یورپ کی تاریخ میں ہونے والی بدترین دہشت گردی کی کارروائیوں میں سے ایک قرار دیا ہےا۔

صدر زیلنسکی کے مطابق روس نے پیر کی دوپہر شاپنگ مال پر اس وقت حملہ کیا جب وہاں ایک ہزار سے زائد شہری اور مال کے ملازمین موجود تھے۔

حملے کے بعد عمارت سے سیاہ دھواں نکلتے ہوئے دیکھا گیا جب کہ ریسکیو کا عملہ آگ اور ملبے میں سے زخمیوں کی تلاش کر رہے تھے۔

خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق مقامی گورنر دمتری لونن نے بتایا کہ حملے میں 18 افراد ہلاک اور 59 زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 25 ابھی تک زیر علاج ہیں۔

ایمرجنسی سروسز کے افسر ولادیمیر ہائیچکان نے بتایا کہ ریسکیو حکام عمارت کی دیواریں گرا کر مشینری عمارت کے اندر لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کے بقول بھاری ملبے کی وجہ سے ریسکیو کارروائیوں میں دشواری پیش آ رہی ہیں۔

یوکرینی پراسیکیوٹر جنرل ارینا وینیدکتووا روس کی جانب سے جنگی جرائم کی تفتیش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ان کے مطابق روس کی جانب سے میزائل حملہ انسانیت کے خلاف جرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ روسی افواج منظم انداز سے شہری علاقوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ شہروں اور دیہات میں دہشت پھیلائی جا سکے۔

انہوں نے یوکرین کے شہریوں کو پیغام دیا کہ وہ مسلسل الرٹ رہیں کیوں کہ ایسا حملہ ان کے علاقوں پر بھی ہو سکتا ہے۔

وینیدکتووا کے آفس کے ساتھ کام کرنے والے برطانوی وکیل وین جارڈش نے روس کے اس دعوے کی تردید کی کہ شاپنگ مال کے نزدیک موجود فیکٹری کا یوکرینی فوج سے کوئی تعلق ہے۔

ان کے بقول یہ فیکٹری سڑکوں کی تعمیر سے متعلق ہے۔

ماسکو کی جانب سے حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے روس کے اقوامِ متحدہ میں نمائندے دیمتری پولینسکی نے کیف پر متعدد الزامات عائد کیے ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ یوکرین کی طرف سے مسلسل اشتعال انگیزی ہو رہی ہے۔

روس یوکرین کے خلاف جارحیت کے دوران شہریوں پر حملوں کے الزامات کی مسلسل تردید کرتا آ رہا ہے۔

دوسری جانب روسی افواج اس سے پہلے بھی شاپنگ مالز، فلم تھیٹر، اسپتال، بچوں کے اسکول اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنا چکی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں