خرطوم (ڈیلی اردو) سوڈان میں ایک مرتبہ پھر 9 مظاہرین مارے گئے ہیں۔ قبل ازیں جمہوریت نواز تنظیم نے گزشتہ برس اکتوبر کی فوجی بغاوت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کی کال دی تھی۔
At least eight protesters were shot dead in Sudan on Thursday, medics said, as large crowds took to the streets despite heavy security and a communications blackout to rally against the military leadership that seized power eight months ago https://t.co/auEoygEhwo
— CNN International (@cnni) July 1, 2022
سوڈان کے ڈاکٹروں کی کمیٹی کے مطابق خرطوم کے جڑواں شہر اُومدرمان میں پولیس نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک ہوئے۔
Nine Sudanese lost their lives Thursday during the anti-coup protests in Khartoum state where the security services used their rifles to disperse protesters.https://t.co/cPQjAd4ZfO pic.twitter.com/Ay7IFMLlGk
— Sudan Tribune (@SudanTribune_EN) July 1, 2022
ایک دوسرے واقعے میں خرطوم میں دریائے نیل کے کنارے ایک شخص اور ایک بچہ گولی لگنے سے ہلاک ہو گئے۔
پولیس نے دارالحکومت میں پُل بند کر دیے اور ہزاروں مظاہرین پر آنسو گیس پھینکی۔ سوڈان کے سب سے بڑے جمہوریت نواز گروپ نے ملک گیر ریلیوں کی کال دے رکھی ہے۔ سوڈان میں گزشتہ برس فوج نے بغاوت کرتے ہوئے سویلین حکومت کا خاتمہ کر دیا تھا۔