ماہر العکال: شام میں داعش کا اہم رہنما امریکی ڈرون حملے میں ہلاک

واشنگٹن (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/روئٹرز/اے پی) خانہ جنگی کے شکار ملک شام میں دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کا رہنما ماہر العکال ایک ڈرون حملے میں مارا گیا ہے۔ العکال اس عسکریت پسند تنظیم کے پانچ اعلیٰ ترین رہنماؤں میں سے ایک تھا۔

واشنگٹن سے منگل 12 جولائی کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق ماہر العکال کی موت کی تصدیق امریکی فوج نے کی، جس نے کہا کہ داعش کے اس رہنما کو ایک امریکی ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

امریکی فوج کی مرکزی کمان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق شام میں ‘اسلامک اسٹیٹ‘ کے اس رہنما کو شمال مغربی شام میں جس فضائی حملے میں ہدف بنایا گیا، اس میں اس کا ایک قریبی ساتھی زخمی بھی ہو گیا۔

بیان کے مطابق، ”اس حملے کے لیے وسیع تر منصوبہ بندی کی گئی تھی اور اس بات کو یقینی بنایا گیا تھا کہ اس آپریشن کو ہر حال میں کامیاب ہونا چاہیے۔ ابتدائی تخمینے کے مطابق اس حملے میں کوئی عام شہری ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔‘‘

نیوز ایجنسی روئٹرز نے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ ماہر العکال شام میں داعش کا رہنما تو تھا مگر وہ مشرق وسطیٰ کی اس ریاست میں ‘اسلامک اسٹیٹ‘ کے پانچ اہم ترین کمانڈروں میں سے ایک تھا، جس کا بنیادی کام اس دہشت گرد تنظیم کے نیٹ ورک کو شام اور عراق سے باہر تک پھیلانا تھا۔

ماہر العکال کی ہلاکت داعش کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہے جس سے اس شدت پسند تنظیم کی خود کو ایک گوریلا عسکری طاقت کے طور پر مضبوط بنانے کی کوششیں متاثر ہوں گی۔

ماضی میں داعش عراق اور شام کے وسیع تر علاقوں پر قابض تھی اور اس نے وہاں اپنی ایک نام نہاد خلافت بھی قائم کر رکھی تھی۔ بعد میں لیکن اس دہشت گرد تنظیم کے خلاف مربوط بین الاقوامی عسکری کارروائیوں کی وجہ سے یہ گروہ کمزور ہی ہوتا چلا گیا اور اپنے زیر اثر وسیع تر علاقوں سے محروم بھی ہو گیا تھا۔

قبل ازیں اسی سال فروری میں شام میں ہی داعش کے ایک مرکزی رہنما نے ایک امریکی فوجی آپریشن کے دوران اپنی گرفتاری سے بچنے کے لیے خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں