پاکستان میں ایک ماہ میں 157 خواتین کو اغوا اور 91 سے ریپ کیا گیا، رپورٹ

اسلام آباد (ڈیلی اردو) سسٹین ایبل سوشل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن اور سینٹر فار ریسرچ، ڈیولپمنٹ اینڈ کمیونیکیشن کی جانب سے مرتب کی گئی رپورٹ کے مطابق جون میں پاکستان بھر میں کم از کم 157 خواتین کو اغوا کیا گیا، 112 کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور 91 کا ریپ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستانی خواتین کے خلاف تشدد کے بڑھتے ہوئے رجحان کو مرکزی دھارے کے ذرائع ابلاغ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں خواتین کے خلاف گھریلو تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافے پر بھی غور کیا گیا، انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ گھریلو تشدد کے کم از کم 100 واقعات رپورٹ ہوئے۔

اسی طرح جون میں ملک بھر میں تقریباً 180 بچے جنسی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنے جس میں بچوں سے زیادتی کے 93 واقعات، اغوا کے 64 واقعات اور جسمانی تشدد کے 37 واقعات شامل ہیں۔

پنجاب میں اغوا کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے کیونکہ 157 واقعات میں سے کم از کم 108 جون میں صوبے میں ہوئے، سندھ میں 22 کیسز رپورٹ ہوئے، اس کے بعد خیبر پختونخوا میں چھ کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ بلوچستان میں اغوا کے چار واقعات رپورٹ ہوئے، اسلام آباد میں ایک ہی ماہ میں اغوا کی 17 وارداتیں ہوئیں۔

خواتین پر جسمانی تشدد کے واقعات میں بھی پنجاب سرفہرست ہے، 112 کیسز میں سے 66 پنجاب، 27 سندھ، 11 خیبرپختونخوا اور 8 اسلام آباد میں ہوئے، بلوچستان میں کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا، گھریلو تشدد کے 100 کیسز میں سے کم از کم 68 پنجاب، 17 سندھ، 13 خیبر پختونخوا اور دو کیس اسلام آباد میں رپورٹ ہوئے، بلوچستان نے پھر کوئی کیس رپورٹ نہیں کیا۔

جون میں میڈیا میں ریپ کے کم از کم 91 واقعات رپورٹ ہوئے، ایک بار پھر پنجاب میں سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے جہاں 53 واقعات رپورٹ ہوئے، خیبر پختونخوا میں 16 کیسز، سندھ میں 14 اور اسلام آباد میں 6 کیسز سامنے آئے، بلوچستان میں اس عرصے میں 2 ریپ کے واقعات رپورٹ ہوئے۔

جون میں غیرت کے نام پر قتل اور کام کی جگہ پر ہراساں کرنے کے 7 واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔

بچوں پر تشدد

جون میں ملک بھر میں بچوں سے زیادتی کے 93 واقعات رپورٹ ہوئے۔

پنجاب میں زیادتی کے 36 واقعات ہوئے، اس کے بعد خیبر پختونخوا میں 28 اور سندھ میں 18 واقعات ہوئے، سب سے کم تعداد اسلام آباد میں 6 اور بلوچستان میں 5 واقعات رپورٹ ہوئے۔

جون میں پاکستان بھر میں کم از کم 64 بچوں کو اغوا کیا گیا اور 37 کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پچھلے مہینے مئی میں چائلڈ لیبر اور چائلڈ میرج سے متعلق کوئی کیس سامنے نہیں آیا لیکن جون میں بالترتیب 5 اور 7 کیس رپورٹ ہوئے۔

سسٹین ایبل سوشل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید کوثر عباس نے کہا کہ اس ڈیٹا کو باقاعدگی سے شائع کرنے کا مقصد خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد میں تیزی سے اضافے کی طرف توجہ دلانا ہے۔

ان کے مطابق جون میں کیسز میں پچھلے مہینے کے مقابلے میں اضافہ ہو اور امید ظاہر کی کہ میڈیا کی بڑھتی ہوئی توجہ اور رپورٹنگ کے ساتھ حکومت، پولیس اور عدلیہ اپنی توجہ مقدمات کی تیز رفتار کارروائی، ان کے حل اور سزا کے لیے وقف کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں