افریقی ملک کانگو میں اقوام متحدہ امن فورس کی مظاہرین پر فائرنگ، 3 اہلکاروں سمیت 15 افراد ہلاک

کنشاسا (ڈیلی اردو) وسطی افریقی ملک کانگو میں اقوام متحدہ امن فورس اور مظاہرین کے درمیان تصادم میں 3 اہلکاروں سمیت 15 افراد ہلاک ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کانگو کے صوبے کیوو میں اقوام متحدہ کی امن فورس کے ہیڈ کوارٹر کے باہر پُرتشدد مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین نے اقوام متحد امن مشن کے ہیڈ کوارٹر اور اس کے ایک لاجسٹک اڈے میں لوٹ مار بھی کی جس پر یو این امن فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کردی۔

مظاہرین نے بھی راڈوں، ڈنڈوں سے اہلکاروں پر حملے کیے اور پتھر مارے۔ اس ہنگامہ آرائی میں 12 مظاہرین اور امن فورس کے 3 اہلکار ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے والے 3 اہلکاروں میں 2 کا تعلق بھارت بارڈر فورس سے جب کہ ایک کا تعلق مراکش سے تھا۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے امن فورس پر حملے کو جنگی جرائم قرار دیا اور کانگو کی حکومت سے تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اقوام متحدہ خود بھی واقعے کی تفتیش کرے گی۔

مظاہرین اس بات پر احتجاج کررہے تھے کہ اقوام متحدہ کی امن فورس اب تک مسلح گروپوں کے ساتھ کوئی معاہدہ کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے اور علاقے میں تاحال امن قائم کرنے میں ناکام رہی ہے۔

واضح رہے کہ کانگو میں مسلح گروپوں کی سرکوبی اور سیاسی بحران کے دوران الیکشن کروانے جیسی ذمہ داری کے لیے اقوام متحدہ کی امن فورس کے 18 ہزار سے زائد اہلکار گزشتہ 4 برس سے تعینات ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں