موغادیشو (ڈیلی اردو) صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں مسلح حملہ آوروں نے حیات ہوٹل پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک ہوگئے۔
Al-Shabaab militants stormed #HayatHotel more than 18 hours ago. Government security forces are fighting their way hard to end the siege in a tough battle. At least 15 people have been killed in the attack. #Mogadishu
(Anonymous witness video). pic.twitter.com/ur9st3Qh2H— Harun Maruf (@HarunMaruf) August 20, 2022
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق مسلح حملہ آوروں نے ہوٹل میں داخل ہونے سے قبل ہوٹل کے باہر دو کار بم دھماکے کیے اور فائرنگ کرتے ہوئے ہوٹل میں داخل ہو گئے جس کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ زخمیوں کی تعداد کے حوالے سے تاحال کچھ معلوم نہیں ہو سکا ہے۔
صومالیہ کے سکیورٹی حکام کے مطابق حملہ آوروں کی جانب سے بارود سے بھری ہوئی 2 گاڑیوں کے ذریعے پہلے موغادیشو کے ہوٹل حیات کے باہر دھماکے کیے گئے۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق ایک گاڑی ہوٹل کے راستے پر کھڑی کی گئی رکاوٹوں سے ٹکرائی گئی جبکہ دوسری گاڑی ہوٹل کے دروازے سے ٹکرائی گئی جس کے بعد حملہ آور فائرنگ کرتے ہوئے ہوٹل میں داخل ہوئے اور وہ اب تک ہوٹل کے اندر موجود ہیں۔
مسلح افراد اور اہلکاروں کے درمیان کئی گھنٹوں سے فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
فائرنگ کے تبادلے میں اب تک 20 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ درجنوں افراد کو بحفاظت ہوٹل سے نکال لیا گیا ہے تاہم مسلح افراد اب بھی ہوٹل کے ایک کمرے میں پناہ لیے ہوئے ہیں جن سے سیکیورٹی فورسز کا مقابلہ جاری ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے نے انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ القاعدہ کے ذیلی دہشتگرد گروہ الشباب نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
واضح رہے کہ حیات ہوٹل صومالیہ میں اعلیٰ سیاسی اور حکومتی شخصیات کے لیے ایک پسندیدہ جگہ سمجھی جاتی ہے جبکہ الشباب کے دہشتگردوں کی جانب سے 2020 میں موغادیشو ہی کے ایک اور ہوٹل پر حملے کے دوران 20 افراد کو قتل کیا گیا تھا۔